اندرونی خلفشارکی انتہا ہو چکی، ملکی سرحدیں غیر محفوظ ہیں، حکمران و سیاستدان اقتدار کی لڑائی لڑنے کی بجائے قوم کے جان و مال کی حفاظت کا بیڑا اٹھائیں، سیاستدانوں کی آپس کی لڑائی سے نقصان عوام کا ہو رہا ہے، عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں، اسلام کے نفاذ کے ساتھ ہی تمام تر بحرانوں سے نجات یقینی ہے،

جماعت اہل حدیث پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی کا بیان

پیر 24 نومبر 2014 18:29

لاہور ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء ) جماعت اہل حدیث پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا ہے کہ اندرونی خلفشارکی انتہا ہو چکی، ملک کی سرحدیں غیر محفوظ ہیں۔ حکمران و سیاستدان اقتدار کی لڑائی لڑنے کی بجائے قوم کے جان و مال کی حفاظت کا بیڑا اٹھائیں، سیاستدانوں کی آپس کی لڑائی کے باعث نقصان عوام کا ہو رہا ہے، ملک کے بیشتر عوام غربت کی لکیر سے بھی نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔

پیر کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک میں بیروزگاری کی شرح انتہائی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے جس کے نتیجہ میں سٹریٹ کرائم اور دہشت گردی جیسے گھناؤنے حادثات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں و سیاستدانوں کو چاہیے کہ وہ ملک کو اپنی لونڈی سمجھنے کی بجائے اس کی فلاح و بہبود کے لیے ایسی پالیسیاں تشکیل دیں جس سے عوام کو براہِ راست فائدہ پہنچے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقتدار کی ہوس میں ڈوبے سیاستدان عوامی مسائل پر سیاست کرنے کی بجائے ان کے حل کے لیے کوشش کریں۔ انہوں نے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن اور احادیث رسول کی صورت میں ہمارے پاس اللہ اور اس کے رسول کی تعلیمات موجود ہیں جن سے ہمیں زندگی کے ہر معاملے کے حوالے سے رہنمائی ملتی ہے۔ اسلام کے نفاذ کے ساتھ ہی تمام تر بحرانوں اور پریشانیوں سے نجات یقینی ہے۔ وقت کی اہم ترین ضرورت یہی ہے کہ تمام امت مسلمہ ایک ہی ویژن کے مطابق اکٹھی ہو جائے اور اسلام دشمن قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرے۔ اسلام کے خلاف ہونے والی ہر سازش ناکام بنا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ خلفائے راشدین کے طریقہ حکمرانی ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔

متعلقہ عنوان :