خواتین کو اغواءکر کے بیرون ملک فروخت کرنے والے تین انسانی سمگلر وں کو پیشی کی بعد وکلاءنے لاہور ہائیکورٹ سے فرار کرا دیا،فرارہونے والے چوتھے ملزم کو حراست میں لینے پر وکلاءنے سب انپسکٹر محمد منشاءکو مار مار کر وردی بھاڑ ڈالی۔

پیر 24 نومبر 2014 16:55

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان نے کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت درخواست گزار محسن رضا نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے چار افراد کو حبس بیجا میں رکھا ہے ۔تھانہ صدر فیصل آباد کے تفتیشی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پولیس نے ان افراد کو اغوا اور انسانی سمگلنگ کے مقدمہ میں گرفتار کر رکھا ہے ان ملزمان کے قبضہ سے فیصل آباد کی رہائشی ثناءنامی لڑکی پاسپورٹ سمیت برآمد کر لی گئی ہے جسے دھندے کے لئے دبئی بھجوای جانا تھا۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزمان پہلے بھی پاکستان سے لڑکیاں اغواءکر کے ملائشیائ،سنگاپور اور دبئی بھجوا چکے ہیں۔جس پر عدالت نے حبس بیجا کی درخواست خارج کرتے ہوئے ملزمان کو پولیس کے حوالے کر دیا۔

(جاری ہے)

عدالت سے پیشی بھگتنے کے بعد ملزم شہریار،قاسم،افتخار اور جاویدجونہی کمرہ عدالت سے باہر آئے تو ملزمان کے وکلاءنے اپنے دو درجن ساتھیوں کے ہمراہ پولیس پر دھاوا بول دیا اور ملزمان کو فرار کرا دیا تاہم پولیس نے وکلاءتشدد کے باوجود بھاگنے والے ایک ملزم افتخار کو گرفتار کر لیا ۔

تفتیشی افسر نے میڈیا کو آگاہ کیا کہ فرار ہونے والے ملزمان کے پاس پاسپورٹ موجود ہیں اور انکے بیرون ملک فرار ہونے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ عنوان :