چولستان میں بارشیں نہ ہونے کے باعث خشک سالی کے آثارپیدا ہونے لگے

پیر 24 نومبر 2014 16:23

بہاول پور (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) چولستان میں حکومتی اقدامات اوربارشیں نہ ہونے کے باعث خشک سالی کے آثارپیدا ہونا شروع ہو گئے گریٹر چولستان کے اکثر ٹوبے خشک ہوگئے پانی کی شدیدکمی کا سامنا وزیراعلی پیکج کے تحت 1100 ٹوبوں کی بھل صفائی آٹھ ماہ گزر جانے کے باوجود بھی نہ ہو سکی اور نہ ہی پینے کے صاف کا منصوبہ مکمل ہو سکا آنے والے دنوں میں اگر بارشیں نہ ہوئی اورہنگامی بنیادوں پر اقداما ت نہ کیے گئے تو حالات تھر سے بھی بدتر ہو سکتے ہیں ذرائع کے مطا بق چو لستان ترقیاتی ادارہ ،پلائنگ اینڈڈویلپمنٹ اور ضلعی انتظامیہ کی مبینہ لاپروائی اور غفلت کے باعث چولستانی آج پھر مشکلات کا شکار ہوتے نظر آرہے ہے آٹھ ماہ گزر جانے کے باوجود ٹوبوں کی بھل صفائی نہ ہو سکی اور نہ چولستانیوں کے لیے پینے کی صاف پانی کا منصوبہ سوڑیاں واٹر پائپ لائن پراجیکٹ جس کا تقریبا نوے فیصد کام مکمل ہو چکا ہے فنڈز کی دستیابی کے باوجودپراجیکٹ کو مکمل نہیں کیا جارہاحالانکہ سوڑیاں واٹر پراجیکٹ کے چلنے سے گریٹر چولستان کے80 فیصد علاقے کی پانی کی ضروریات کو پورا کیا جاسکتا ہے اس کے علاوہ گزشتہ ادوار میں کروڑں روپے کی لاگت سے حکومت نے چولستانیوں کے لیے چار صاف پانی کی پائپ لائینوں کے منصوبے مکمل کیے تھے جس میں کئی کئی ماہ پانی نہیں آتا مگر ان پائپ لائینوں کو چلانے کے لیے ہر ماہ لاکھو ں روپے ڈیزل کی مد میں فرضی بلز بناکر پیسے مبینہ طور پر ہڑپ کر لیے جاتے ہیں سی ڈی اے حکام 1100 ٹوبوں کی بھل صفائی کا کام آٹھ ماہ گزر جا نے کہ باوجود بھی کام مکمل نہیں کیا جا سکا اور سی ایم پیکج کے تحت اب تک جن ٹوبوں کی بھل صفائی کی جاچکی ہیں ان ٹوبوں کی ادائیگیاں بھی متعلقہ ٹھیکیداروں کو نہیں کی گئی جس کی وجہ سے ٹھیکیدار وں مذید ٹوبوں کی بھل صفائی کا کام روک کر اپنی سابقہ ادائیگیوں کے لیے ایم ڈی چولستان کے خلاف ھائی کورٹ میں رٹ دائر کر دی ہیں ذرائع کے مطابق ٹھیکیداروں کی ادائیگیوں کا معاملہ طول پکڑ گیا اورٹوبوں کی بھل صفائی نہ ہوئی اور دسمبر جنوری میں بارشیں بھی نہ ہوئی تو چولستان کے حالات تھر سے بھی بدتر ہوسکتے ہیں کیونکہ گریٹر چولستان اور سرحدی علاقوں میں بارشیں نہ ہونے کی وجہ ٹوبے خشک ہوچکے ہیں اور اگست ستمبر کے مہینوں میں چولستان کے چند علاقوں میں جو تھوڑی بہت بارشیں ہوئی تھی ان علاقوں کے ٹوبوں میں صرف ایک ماہ کا پانی رہ گیا ہے اس لیے چولستان کے تھر جیسے حالات سے بچانے کے لیے حکومت کو ہنگامی اقدامات کرنے ہوگئے اس کے لیے حکومت چولستان میں موبائل ڈسپنسریوں کو فعال کرنے کے ساتھ چولستان لائیو سٹاک ونگ کو حرکت میں لائیں اور لائیو سٹاک ونگ کی گاڑیاں جو کہ سی ڈی اے اور بعض ضلعی آفسران کے استعمال میں ہے واپس لی جائے اس کے علاوہ سوڑیاں واٹر پراجیکٹ کا باقی 10 فیصد کا کو مکمل کر کے فوری طور پر اس کو چلایا جائے اور پہلے سے موجود چار صاف پانی کی پائپ لائینوں پر بنائے گئے 20 واٹر پوائٹ پر اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ 24 گھنٹے یہاں پانی دستیاب ہواور پانی کی کمی کی وجہ جانوروں میں پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام کے لیے حکومتی خرچ پر تربیت حاصل کر نے والے600 چولستانی لائیو سٹاک ورکرز کی خدمات حاصل کی جائے نیزچولستان کے دوردراز علاقوں میں فری میڈیکل کیمپس لگائے جائے اورچولستانیوں کے مال مویشی کے لئے ویکسی نیشن کی فراہمی کو مزید موثر بنایا جائے۔

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :