چیف الیکشن کمشنر تقرر ،سپریم کورٹ کا حکومت کو مزید مہلت دینے سے انکار

پیر 24 نومبر 2014 13:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) سپریم کورٹ نے مستقل چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے کیس میں حکومت کو مزید مہلت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بس بہت ہوگیا‘ مزید وقت نہیں دیں گے‘ وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کو نوٹس جاری ہوں گے جبکہ بلدیاتی انتخابات سے متعلق وزیراعظم اور وزرائے اعلی کو بھی نوٹس جاری کرسکتے ہیں‘ قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی واپسی کا فیصلہ آج ہی کریں گے۔

یہ حکم چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پیر کے روز جاری کیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصرالملک نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ لٹکایا جارہا ہے حکومت چاہے تو قائد حزب اختلاف سے فون پر بھی مشاورت کرسکتی ہے۔

(جاری ہے)

کافی وقت دیا ہے مزید وقت نہیں دیں گے۔ قائد حزب اختلاف ملک میں واپس آئیں گے تو وزیراعظم دورے پر باہر چلے جائیں گے جبکہ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حکومت چاہے تو معاملہ ایک دن میں ہی حل ہوسکتا ہے۔

حکومت کو اضافی ایک گھنٹہ بھی نہیں دے سکتے۔ اگر مخلصانہ کوشش کی گئی ہے تو اس کا ریکارڈ عدالت میں پیش کریں۔ سماعت شروع ہوئی تو اٹارنی جنرل آف پاکستان پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ حکومت مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کیلئے مخلصانہ کوششیں کررہی ہے اس حوالے سے چار ناموں پر غور کیا گیا جس میں دو ریٹائر ججوں جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی اور جسٹس (ر) رانا بھگوان داس نے مستقل چیف الیکشن کمشنر بننے سے انکار کردیا۔

دونوں مرتبہ حکومت اور اپوزیشن کا مستقل چیف الیکشن کمشنر کے نام پر اتفاق ہوا مگر ایک سیاسی جماعت کی وجہ سے معاملات مکمل نہیں ہوسکے اب نئے سرے سے مشاورت کرنا ہوگی۔ قائد حزب اختلاف بیمار اور بیرون ملک ہیں ان کی واپسی پر معاملہ طے کرلیا جائے گا۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے تو کہا تھا کہ 24 نومبر تک تقرری کردی جائے گی آپ کو بہت سے مواقع دئیے مزید تاخیر نہیں کرسکتے۔

قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کا نوٹیفکیشن بھی واپس لیں گے۔ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کو بھی نوٹس جاری ہوں گے۔ یہ اتنا بڑا معاملہ نہیں کہ جس میں اتنی زیادہ تاخیر کی جارہی ہے۔ اگر ایک عہدے کیلئے یہ حال ہے تو باقی معاملات کیسے چلیں گے۔ بعدازاں عدالت نے آرڈر لکھواتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے حوالے سے حکومت کو مزید وقت نہیں دے سکتے۔ حکومت عدالت میں جواب پیش کرے۔ اس معاملے کی یکم دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کے مقدمے میں سماعت کی جائے گی۔ بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کردی۔