چیف الیکشن کمشنر کی تقرری ، معاملہ لٹکایا جا رہا ہے، وزیراعظم کو نوٹس کرینگے، چیف جسٹس

پیر 24 نومبر 2014 11:26

چیف الیکشن کمشنر کی تقرری ، معاملہ لٹکایا جا رہا ہے، وزیراعظم کو نوٹس ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24نومبر 2014ء) سپریم کورٹ نے مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے حکومت کو مزید وقت دینے سے انکار کر دیا ، چیف جسٹس ناصر الملک کہتے ہیں معاملہ لٹکایا جا رہا ہے ، وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کو نوٹس جاری کرینگے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔

دوران سماعت اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر چیف الیکشن کمشنر کیلئے ایک نام پر متفق تھے ۔ ایک سیاسی جماعت نے جلسے میں نام پر اعتراض اٹھایا جس کے بعد متعلقہ شخصیت نے عہدہ قبول کرنے سے معذرت کر لی ۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ تمام جماعتوں کے اتفاق رائے کیلئے مخلصانہ کوشش کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس پر جسٹس گلزار نے استفسار کیا کہ آپ ان مخلصانہ کوششوں کا ریکارڈ پیش کر سکتے ہیں ، آپ کو ایک گھنٹے کا بھی مزید وقت نہیں دے سکتے۔

اٹارنی جنرل سلمان بٹ نے کہا کہ قائد حزب اختلاف بیمار اور ملک سے باہر ہیں ۔ ایک دو دن میں خورشید شاہ کی واپسی پر معاملہ طے کر لیا جائے گا جس پر چیف جسٹس ناصر الملک نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر سے فون پر بھی بات ہو سکتی ہے، ان کی موجودگی ضروری نہیں، بہت مواقع دیئے مزید تاخیر نہیں کر سکتے ۔ قائد حزب اختلاف واپس آئیں گے تو وزیر اعظم دورے پر چلے جائیں گے ، چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ لٹکایا جا رہا ہے ۔

عدالت عظمیٰ نے مزید وقت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یکم دسمبر کو بلدیاتی الیکشن کیس میں یہ معاملہ بھی زیر بحث آئے گا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف اور اور قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کو نوٹس جاری کریں گے، اس دوران قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کو واپس بلانے کا انتظامی حکم بھی جاری کیا جائے گا۔ کیس کی سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔