Live Updates

عالمی برادری کے خلاف بیان بازی پر عمران خان کو غیر ملکی سفراء کے سامنے صفائیاں پیش کرنی پڑ رہی ہیں، 8،8گھنٹے کنٹینر پربھاشن دینے والے خود پبلک سیکٹر کمپنی کا طیارہ سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کر رہے ہیں ، پرویز رشید کی سائیکل کے کتے فیل ہو جاتے ہیں ، عمران خان کا طیارہ فیول سے نہیں، غصے سے اڑتا ہے، آئندہ چند دنوں میں بڑی بڑی چوریاں بے نقاب کریں گے، عمران خان کو نہ گرفتار کرنا ہے اور نہ گرفتار کیا ہے، صبر و تحمل اور برداشت سے کام لینا چاہتے ہیں،عمران خان چوری کے پیسے سے سیاسی مہم چلا رہے ہیں ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کاپریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 23 نومبر 2014 20:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23نومبر۔2014ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ عالمی برادری کے خلاف بیان بازی پر عمران خان کو غیر ملکی سفراء کے سامنے صفائیاں پیش کرنی پڑ رہی ہیں، 8،8گھنٹے کنٹینر پربھاشن دینے والے خود پبلک سیکٹر کمپنی کا طیارہ سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کر رہے ہیں ، پرویز رشید کی سائیکل کے کتے فیل ہو جاتے ہیں ، عمران خان کا طیارہ فیول سے نہیں، غصے سے اڑتا ہے، آئندہ چند دنوں میں بڑی بڑی چوریاں بے نقاب کریں گے، عمران خان کو نہ گرفتار کرنا ہے اور نہ گرفتار کیا ہے، صبر و تحمل اور برداشت سے کام لینا چاہتے ہیں،عمران خان چوری کے پیسے سے سیاسی مہم چلا رہے ہیں ۔

اتوار کو پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پبلک لمیٹڈ کمپنی جے ڈی ڈبل یو کا طیارہ تحریک انصاف کی ملکیت بن چکا ہے، اس کمپنی میں 20.76 فیصد شیئرز سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کے ہیں جبکہ 70.24 فیصد دیگر شیئرز ہولڈر ہیں، یہ جہاز کمپنی کی ملکیت ہے مگر عمران خان اسے ایسے استعمال کرتے ہیں جیسے ان کی ذاتی ملکیت ہو، پبلک لمیٹڈ کمپنی کا جہاز سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا کمپنی لاز کی خلاف ورزی اور غیر قانونی کام ہے، پبلک سیکٹر کمپنی نا سیاسی جماعت کو چندہ دے سکتی ہے اور نہ ہی سیاسی سرگرمیوں کیلئے اپنے اثاثے استعمال کرنے کی اجازت دیتی ہے، یہ جہاز کمپنی کے کاروباری مقاصد کیلئے استعمال ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اقلیتی شیئرز ہولڈر نے یہ جہاز تحریک انصاف کے فتنہ فساد کیلئے استعمال پر رکھا ہے، اس کمپنی کا چارٹر گنا کریش کرنا ہے نا کہ پاکستانی معیشت کو کریش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی کے چارٹر کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، جو شخص روزانہ آٹھ سے دس گھنٹے اپنی تقاریر میں عوامی دولت اور لاقانونی کو غلط قرار دیتا ہے وہ خود یہ جرم روز کیوں کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2012-13ء میں چارٹرڈ فرم نے جو آڈٹ کیا اس میں اس جہاز کے کوئی اخراجات سامنے نہیں لائے گئے، کیا یہ جہاز پرویز رشید کی سائیکل تو نہیں، پرویز رشید کی سائیکل کے تو کتے بھی فیل ہو جاتے ہیں تو کیا عمران خان کا جہاز عمران خان کے غصے سے اڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2013-14ء کے اکاؤنٹس میں 4کروڑ کا خرچہ تو ڈالا گیا مگر وہ بھی دوسرے اخراجات میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے جھوٹ کو چھپایا ، دوسری بار جھوٹ کو لپیٹ دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس طرح جہاز کے استعمال کرنے پر جرمانہ اور ڈائریکٹر کو دو سال کی قید ہو سکتی ہے،عمران خان پی آئی اے کی پرواز میں جانا نہیں جاتے کیونکہ عام آدمی کے ساتھ بیٹھنا اپنی توہین سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جہاز کے استعمال پر اعتراض نہیں مگر خرچہ ذاتی جیب سے کریں یا پی ٹی آئی کے فنڈز سے ، خود لاقانونیت کریں گے تو دوسروں کو بھاشن دینا زیب نہیں دیتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے الزام نہیں بلکہ جرائم کا ثبوت دکھایا ہے، عمران خان ایک لاکھ روپے انکم ٹیکس دیتے ہیں اور زندگی اتنی شاہانہ گزارتے ہیں، ایک لاکھ ٹیکس دینے والا لینڈ کروزروں اور جہازوں میں نہیں اٹھارہ سو سی سی میں سفر کر سکتا ہے،جو شخص سفر چوری کے پیسوں سے کر رہا ہے، چینی کے کارخانے کی چینی کھا رہا ہے، پاکستان کے لوگ اسے درست کیسے تصور کریں گے کہ چوری کے سفر کرنے والا پاکستان سے چوری کیسے ختم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ عمران خان گوجرانوالہ والے جلسے میں اس کا جواب دیں گے، جمہوریت میں کمی کمین کے سوالوں کے جوابات دینے پڑتے ہیں ہمیں وہ کمی کمین سمجھتے ہیں ہم کمزور آدمی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ طیارے کی کمپنی چارٹرڈ کے خلاف استعمال کرنے پر سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کارروائی کرے۔

انہوں نے کہا کہ اگلے چند دنوں تک وہ عمران خان کی بڑی بڑی چوریوں کو بے نقاب کریں گے اور اداروں پر بھی فرض ہے کہ وہ عوام کے سامنے جواب دہ ہوں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز نے ہیلی کاپٹر استعمال کیا، میڈیا نے معاملہ اٹھایا تو انہوں نے میڈیا کے سامنے کرائے کی رسیدیں رکھ دیں، اب ہم عمران خان سے بھی توقع کرتے ہیں کہ وہ کوئی رسیدیں عوام کے سامنے رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو نہ گرفتار کرنا ہے اور نہ گرفتار کیا ہے، صبر و تحمل اور برداشت سے کام لینا چاہتے ہیں، ماضی کے کلچر سے سیاسی جماعتیں باہر نکل آئی ہیں، عمران خان کو بھی چاہیے کہ وہ ماضی کی سیاست نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ کل تک امریکہ سے بات نہ کرنے کا اعلان کرنے والے عمران خان آج امریکی سفیر کو صفائیاں پیش کر رہے ہیں ، چین کے سفیر کے سامنے بھی انہوں نے صفائی پیش کیا اب پتہ نہیں کہ اب کس کس ملک کے سفیروں کے سامنے صفائیاں پیش کریں گے، ہم پہلے ہی کہتے تھے کہ بیرونی دنیا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو اسی سطح پر نہ لے جائیں۔

قبل ازیں پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کو جے ڈی ڈبل یو کمپنی کے جہاز کی ویڈیو اور عمران خان کی وی وی آئی پی پروٹوکول کی ویڈیو دکھائی گئی ہیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات