پوری امت مسلمہ کو غربت ،کرپشن ، جہالت او رنا انصافی کے خاتمے کے لئے جنگ لڑنا ہوگی،،اقوام عالم میں نمایاں مقام حاصل کرنے کیلئے ہم سب کو مل کر اتحاداور اتفاق کے ساتھ محنت،دیانتداری اور امانت کے ساتھ کام کرناہوگا،اگر آپس میں دست و گریبان رہے تو اقوام عالم میں مقام حاصل نہیں کر سکیں گے، بدقسمتی سے امت مسلمہ آج بھی ڈکٹیشن پر چل رہی ہے، گیس ،تیل، زرخیز زمین اور قدرتی وسائل کے باوجود اتحاد اور اتفاق کی کمی کے باعث امت مسلمہ اقوام عالم میں بہت پیچھے ہے،بعض سیاسی جماعتوں کو دھرنے اور احتجاج کی سیاست سے پرہیز کرنا چاہیے،اگر احتجاج کرنا ہے تو قانون کے دائرے میں رہ کرنظم وضبط کے ساتھ ہونا چاہیے ،وزیراعلیٰ پنجاب کی جماعت اسلامی کے امیر کی قیادت میں مندوبین کے وفد سے ملاقات اور میڈیا سے گفتگو

اتوار 23 نومبر 2014 20:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23نومبر۔2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق کی قیادت میں تین روزہ اجتماع میں شرکت کرنے والے اسلامی ممالک سے آئے مندوبین کے وفد نے اتوار کو یہاں ملاقات کی - وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے جماعت اسلامی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور اسلامی ممالک سے تعلق رکھنے والے مندوبین کا خیر مقدم کرتے ہوئے خوش آمدید کہا-انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کالاہور میں ہونے والا تین روزہ اجتماع نظم وضبط اور بھائی چارے کا شاندار مظاہرہ تھا-اسلام کے سنہری اصول بھی ہم سب کو اتحاد ، اتفاق اور بھائی چارے کی درس دیتے ہیں اور آج ہمیں اسلام کے یہ سنہری اصول اپنی زندگیوں میں اپنا نے کی ضرورت ہے-وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے اپنے فکر انگیز خطاب میں کہاکہ پاکستان کے قیام کا بنیادی مقصد یہاں مساوات اور منصفانہ نظام کا قیام ہے جہاں سب کو یکساں انصاف میسر آئے اوریہاں حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت کا وجود ہو-میں سمجھتا ہو ں کہ ہم سب مل کر اتحاداور اتفاق کے ساتھ محنت،دیانتداری اور امانت کے ساتھ اس منزل کی طرف چلناہوگا اور یہی پیغام ہمارے قائدین نے دیاہے-انہوں نے کہا کہ کاسا بلا نکاسے کوالالمپور تک 50مسلم ممالک بے شمار نعمتوں اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہیں لیکن بدقسمتی سے امت مسلمہ آج بھی ڈکٹیشن پر چل رہی ہے -ہمارے پاس گیس ،تیل، زرخیز زمین اور قدرتی وسائل موجود ہیں لیکن آپس میں اتحاد اور اتفاق کی کمی کے باعث امت مسلمہ اقوام عالم میں بہت پیچھے ہیں-آج پوری امت مسلمہ باہمی تنازعات میں الجھی ہوئی ہے-علم ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ، ریسرچ اور دیگر میدانوں میں مغرب بہت آگے نکل چکاہے اور عالم اسلام پیچھے ہے-مذہب کے نام پر فرقہ بندیاں پیداہو چکی ہیں،زبان ،رنگ ونسل کی بنیاد پر تقسیم درتقسیم ہورہی ہے او ریہی امت مسلمہ کے زوال کا باعث ہے-اسلامک بلاک کو آج متحد ہونے کی جتنی ضرورت ہے پہلے کبھی نہیں تھی اور یہی وقت آپس کے اتحاد اور اتفاق ہے -محض بیانات سے اتحاد اور اتفاق کا عظیم کام پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکتا -اس کے لئے عملی طو رپر اقدامات کرناہوں گے-وزیراعلیٰ نے اپنے کلیدی خطاب میں اسلامی ممالک سے تعلق رکھنے والے مندوبین کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ پوری امت مسلمہ کو غربت ،کرپشن ، جہالت او رنا انصافی کے خاتمے کے لئے میدان میں نکل کر جنگ لڑنا ہوگی-اگر ہم آپس میں دست و گریبان رہے تو اقوام عالم میں مقام حاصل نہیں کر سکیں گے - پیارے نبی حضرت محمد اور قرآن پاک کی تعلیمات بھی برداشت ، تحمل ، رواداری ، بھائی چارے اور امن کا درس دیتی ہیں لیکن مسلمانوں میں عدم برداشت کا رویہ پیدا کیا گیاہے اورہم دین اسلام کی تعلیمات کو بھول چکے ہیں اگر ہم آج اپنی زندگیوں میں اسلام کے سنہری اصول ،رواداری ، برداشت ، تحمل اور امن کواپنا لیں تو ہمارے کئی مسائل حل ہو سکتے ہیں-وزیراعلیٰ نے کہاکہ یورپی ممالک کئی برس تک جنگ وجدل کرتیرہے،لاکھوں افرادقتل ہوئے لیکن آج وہ ایک ہو چکے ہیں،وہ اپنا بھیانک ماضی بھول کر زندگی کی نئی حقیقتوں کو تلاش کر کے ترقی کر رہے ہیں لیکن میں سمجھتا ہو ں کہ ابھی بھی وقت ہاتھ سے نہیں گزرا، امت مسلمہ اپنے شاندار ماضی کی دوبارہ تجدید کر سکتی ہے لیکن شرط ہے کہ ہم الله کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رہیں اور دین اسلام کی تعلیمات پر حقیقی معنوں میں عمل پیرا ہوں-آج مغرب نے ہمارے سنہری اصول اپنائے ہیں جبکہ ہم انہیں فراموش کر چکے ہیں-امت مسلمہ کو اتحاد اور اتفاق کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا اور نا انصافی ، کرپشن اور جہالت کے خاتمے کے لئے مل کر جنگ کرنا ہوگی اور منصفانہ نظام کو رائج کرنے کے لئے محنت ، دیانت اور عزم کے ساتھ کام کرنا ہوگا -یہ وہ چیلنجز ہیں جن سے ہم سب کو مل کر نمٹنا ہے او رمیں سمجھتا ہو ں کہ یہ مشکل ضرور ہے لیکن نا ممکن نہیں کیونکہ تاریخ میں بے شمار اقوام نے تباہی کے بعد محنت ، عزم اور دیانت کے ذریعے اپنا مقام دوبارہ حاصل کیاہے-انہوں نے کہاکہ غربت صرف روپے پیسے کی کمی کا نام نہیں بلکہ عزت اور احترام نہ ملنا بھی غربت ہی ہے۔

(جاری ہے)

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ جماعت اسلامی نے جس منظم طریقے سے تین روزہ اجتماع کا انعقاد کیا ہے اس پر میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو مبارکباد دیتا ہوں اور پاکستان جن مشکل حالات سے گزررہاہے اس تناظر میں جماعت اسلامی کے اجتماع میں جو مکالمے پڑھے گئے وہ حوصلہ افزاء ہیں-انہوں نے کہاکہ ایسے وقت میں جب ملک کو بے شمار چیلنجز کا سامناہے اس وقت یہ اجتماع ایک امید بھی دلاتا ہے-انہوں نے کہاکہ دیگر سیاسی جماعتوں کو دھرنے اور احتجاج کی سیاست سے پرہیز کرنا چاہیے-اگر احتجاج کرنا ہے تو قانون کے دائرے میں رہ کرنظم وضبط کے ساتھ ہونا چاہیے اوراس با ت کا خیال رکھنا چاہیے کہ قومی مفادات کو دھچکا نہ لگے-انہوں نے کہاکہ اجتماع میں آنے والے غیر ملکی مندوبین کے ساتھ سیر حاصل گفتگو ہوئی ہے اور انہوں نے پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کا اظہار کیاہے -پاکستان مسلم لیگ(ن) نے غیر ملکی مندوبین کی میزبانی کی ہے-امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاکہ وزیراعلیٰ شہبازشریف اور ان کی ٹیم کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے تین روز اجتماع کے حوالے سے ہر طرح کا تعاون کیا -انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو درپیش چیلنجز کا واحد علاج اتحاد اور اتفاق ہے -اسلام او رمسلمانوں کی مخالف قوتیں ہمیں جنگ کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن ہمارے پاس الله تعالیٰ کی کتاب قرآن پاک کی صورت میں موجود ہے جوکہ امن کا درس دیتی ہے-ہم سب نے مل کر دشمن کی سازش کو ناکام بنانا ہے-انہوں نے کہاکہ ہم خیر کے کام میں سیاست سے بالا تر ہو کر تعاون کریں گے اور امت مسلمہ کا مستقبل روشن دیکھ رہے ہیں -وزیراعلیٰ شہبازشریف نے ہمارے مہمانوں کو عزت دی ،الله تعالیٰ انہیں بھی عزت دیں-تقریب سے لیاقت بلوچ اور جارڈن سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ہمام سعید نے بھی خطاب کیا- وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، صوبائی وزیر عطا مانیکا، ایم این اے حمزہ شہبازشریف، پرویز ملک، مشیر برائے صحت خواجہ سلمان رفیق،چیئرمین لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی خواجہ احمد حسان، جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ اور اسلامی ممالک سے تعلق رکھنے والے مندوبین بھی اس موقع پر موجود تھے -