مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی،وفاقی حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل آف پاکستان کے ذریعے مزید مہلت کے حصول کیلئے سپریم کورٹ سے (کل)رجوع کئے جانے کا امکان،نئی درخواست بھی تیار،قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ بھی مزید مہلت کی درخواست دائر کریں گے

اتوار 23 نومبر 2014 17:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23نومبر۔2014ء) مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لئے سپریم کورٹ کی جا نب سے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی‘ وفاقی حکومت کی طر ف سے اٹارنی جنرل آف پاکستان کے ذریعے مزید مہلت کے حصول کیلئے سپریم کورٹ سے (کل) پیر کو رجوع کئے جانے کا قوی امکان ہے اس حوالے سے نئی درخواست بھی تیار کرلی گئی‘ قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ بھی مزید مہلت کی الگ سے درخواست دائر کریں گے‘ سپریم کورٹ کی جانب سے بھی قائم مقام چیف الیکشن کمشنر اور جج جسٹس انور ظہیر جمالی کی واپسی کا امکان ہے۔

ذرائع نے ”آن لائن“ کو بتایا ہے کہ مستقل چیف الیکشن کمشنر کی عدم تعیناتی پر حکومتی پریشانی میں اضافہ ہوگیا ہے اس حوالے سے وفاقی حکومت نے گذشتہ روز اٹارنی جنرل آف پاکستان سے اس حوالے سے تفصیلی مشاورت بھی کی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت اس معاملے پر عدالت سے مزید مہلت کیلئے درخواست دائر کرے گی اس سلسلے میں اٹارنی جنرل کو ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔

قائد حزب اختلاف بیرون ملک دورے کی وجہ سے مزید مہلت کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کریں گے۔ جسٹس (ر) طارق پرویز کے نام پر تاحال مشاورت مکمل نہیں ہوسکی ہے۔ طارق پرویز کے نام پر تحریک انصاف کے تحفظات ہیں کیونکہ طارق پرویز کا سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کیساتھ قریبی تعلق رہا ہے لہٰذا طارق پرویز مستقل چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کیلئے مناسب امیدوار نہیں ہیں جبکہ حکومت نے بھی طارق پرویز سے دوبارہ کوئی رابطہ نہیں کیا جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت بھی اس عام عہدے پر تعیناتی کیلئے مکمل طور پر تیار نہیں کرسکی ہے اس معاملے میں مزید تاخیر ہونے کا امکان ہے۔