لوٹی گئی قومی دولت بیرونی بنکوں سے واپس لاکر غریب کی فلاح و بہبود پر خرچ کرینگے ‘جماعت اسلامی کے اجتماع سے مقررین کا خطاب

68 سال سے اقتدار پر قابض استعماری قوتوں نے پاکستان کو اپنی خواہشات کا غلام بنا رکھاہے ، پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے آئین پر عملدرآمد ضروری ہے جماعت اسلامی 73کے آئین کو اس کی حقیقی صورت میں نافذ کرے گی ،قانون شکنوں کو قانون کے دائر ے میں لائیں گے ”تعمیر پاکستان “سیشن سے میاں محمد اسلم ،لیاقت بلوچ ،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،حافظ نعیم الرحمن ،عنائت اللہ خان و دیگر کا خطاب

اتوار 23 نومبر 2014 15:55

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تاز ترین۔ 23نومبر 2014ء ) جماعت اسلامی کے سہ روزہ اجتماع عام کے آخری روز ”تعمیر پاکستان “سیشن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ پاکستان کو اپنے جغرافیائی محل وقوع ، بے پناہ معدنی وسائل اور جفاکش عوام کی وجہ سے دنیا بھر میں عظیم اسلامی مملکت کی حیثیت حاصل ہے، لیکن 68 سال سے اس کے اقتدار پر قابض استعماری قوتوں نے پاکستان کو اپنی خواہشات کا غلام بنا رکھاہے ، پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے 73 ء کے متفقہ آئین پر عملدرآمد ضروری ہے ، پاکستان کے آئین میں حقیقی حکمران اللہ تعالیٰ کو تسلیم کیا گیاہے مگر کرپٹ اشرافیہ نے پاکستان کو اپنی خواہشات کے تابع بنانے کیلئے غیر آئینی ہتھکنڈے استعمال کئے ،جماعت اسلامی 73کے آئین کو اس کی حقیقی صورت میں نافذ کرے گی ،لوٹی گئی قومی دولت بیرونی بنکوں سے واپس لاکر اسے غریب عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کرے گی،سٹریٹ کرائم کا خاتمہ اور قانون شکنوں کو قانون کے دائر ے میں لائیں گے ۔

(جاری ہے)

ملک پر مسلط اشرافیہ اس ظلم و جبر کے خلاف عوام کے اندر پیدا ہونے والے ردعمل کو کسی اور سمت موڑ دیتا ہے ،پاکستان کو اس گھمبیر صورتحال سے صرف دیانتدار قیادت نکال سکتی ہے،جماعت اسلامی نے پرامن اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تبدیلی قیادت اور آئین کی بالا دستی کی جدوجہد کی ہے ۔تعمیر پاکستان سیشن سے نائب امیر میاں محمد اسلم ، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اور خیبر پختونخواہ حکومت کے سینئر وزیر عنائت اللہ خان نے خطاب کیا ۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ احتساب کا شفا ف نظام لانا ہمارا منشور ہے ،نظام ریاست کو عوامی امنگوں کے تابع کرناناممکن نہیں،انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اپنی دیانتدارانہ جدوجہد سے ملک کے حالات کو تبدیل کرے گی،ہم زراعت اور صنعت کی ترقی کیلئے کسانوں اور صنعتکاروں پر لگائے گئے ظالمانہ ٹیکس ختم کردیں گے ۔بجلی گیس اور تیل کے بحرانوں سے ملک کو نجات دلانا ہمارااولین ایجنڈا ہے ،انہوں نے کہا کہ بجلی چور ی پر قابو پاکر لائن لاسز کو کم کیا جاسکتا ہے اور بجلی کے نئے پیداواری یونٹس لگا کر لوڈ شیڈنگ اور ناقابل برداشت بجلی کے بلوں سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے مگر حکمرانوں کو اس سے کوئی غرض نہیں نااہل حکمران ہر ماہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیتے ہیں اور غریب عوام حکمرانوں کے اللے تللوں کو پورا کرنے میں لگے رہتے ہیں ،انہوں نے کہا بجلی کی کمی پر قابو پانے کیلئے 5ڈیم بنانا قوم کا ہد ف ہونا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ ایٹمی صلاحیت سے پچاس ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرکے صنعت اور زراعت کا پہیہ چلایا جاسکتاہے ،ا نہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نوجوانوں کو تعلیم اورروز گار مہیا کرے گی اوربے روز گار نوجوانوں کو بیروز گاری الاؤنس دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو متحد کرنے کیلئے بڑے پلیٹ فارم کی ضرورت ہے ،جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں قوم کو بڑے انقلاب کیلئے تیار کرے گی۔

نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم نے کہا کہ سیکولر ازم کا راگ الاپنے والے شکست کھا چکے ہیں مینار پاکستان پر لاکھوں عوام کا تاریخ ساز اجتماع دیکھ کر یقین ہوگیا ہے کہ جماعت اسلامی نظریات کی جنگ جیت چکی ہے ،اب پاکستان کو اسلامی اور خوشحال پاکستان بنانے سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی ،انہوں نے کہا کہ سیکولر ازم کے خلاف جنگ ہم نے خون بہا کر نہیں دلائل کی قوت سے جیتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اسلامی پاکستان کا پیغام عوام تک کامیابی سے پہنچا دیا ہے ،ہمارا ہوم ورک مکمل اور کامیابی کے تقاضے پورے ہوچکے ہیں،آئندہ انتخابات میں جماعت اسلامی ملک بھر سے بھرپور کامیابی حاصل کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ ترکی ،مصر اور تیونس میں تمام تر مخالفتوں اور رکاوٹوں کے باجود ہم نے کامیابی حاصل کی ،انہوں نے کہا کہ اسلام ایسا نظام حکومت دیتا ہے جو غریبوں ،مجبوروں اور محروموں کو ظلم کے چنگل سے نکال سکتا ہے ،معیشت کو چند ہاتھوں میں جکڑ لیا گیا ہے اور پوری قوم یرغمال ہے ،ادارے بے بس ہیں ،قانون اور عدلیہ موجود ہے مگر کسی کو انصاف نہیں ملتا ،ان حالات میں ضروری ہے کہ قوم اٹھ کھڑی اور ہو اور ان ظالموں اور جابروں سے نجات حاصل کرنے کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دے ۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی عالم اسلام کا سب سے بڑا شہر تھا مگرگزشتہ تیس سال سے یہ شہر بھتہ خوروں ،ٹارگٹ کلرز اور قاتلوں کے نرغے میں ہے ،کراچی پرامن تھا مگر آج وہاں نفرتوں اور تعصبات کا راج ہے ،آمریت کے خلاف ہمیشہ عظیم جدوجہد کی تاریخ کے حامل شہر پر آج استحصالی قوتوں کی حکمرانی ہے ،یہ قوتیں شہر میں بسنے والی قومیتوں کے دلوں میں نفرت اور انتشار پھیلا رہی ہیں ۔

اس شہرکے باسیوں سے قومیت کا نعرہ لگا کر تعلیم ،صحت اور امن و امان چھین لیا گیا ہے اب وہاں دہشت گردی کا قبضہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی کی روشنیاں بحال کرنے کیلئے ا سٹیبلشمنٹ دہشت گردوں کی سرپرستی چھوڑ دے ،کرپٹ لوگ کرپشن ختم نہیں کرسکتے ،کرپشن کے خاتمہ کیلئے دیانتدار قیادت ضروری ہے ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ مصطفے کمال کی حکومت میں خرچ ہونے والے بلدیاتی فنڈز کا فوری آڈٹ کرایاجائے ۔

انہوں نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی بھی آپ کا شہر ہے اس کی طرف آپ کی توجہ کیوں نہیں ،دوسرے شہروں میں میٹروچل رہی ہے پل بن رہے ہیں مگر کراچی کے عوام کو چنگ چی رکشوں میں سفر کرنے پر مجبور کردیا گیا ہے ۔خیبر پختونخواہ کے سینئر وزیر کہا کہ ہماری حکومت بلدیاتی انتخابات کیلئے تیار ہے ،میں نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا ہے ،اب گیند الیکشن کمیشن کی کورٹ میں ہے ،انہوں نے کہا کہ کارکنان اجتماع عام سے واپس جاکر ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات کی تیاری کریں ،انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی آئندہ انتخابات میں نمایاں کامیابی حاصل کرے گی ۔

اس موقع پرملک کی مختلف دینی و سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی موجود تھے۔