550 جرمن جنگجو بھی داعش کی صفوں میں شامل ہوگئے، داعش میں شامل ہونے والے جرمن جنگجو خود واپسی پر خود ان کے ملک کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں، اسی خطرے کے پیش نظر وہ سخت ترین حفاظتی تدابیر پر غور کر رہے ہیں، اس وقت بھی جرمنی میں 230 ایسے عناصر موجود ہیں جو ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں،جرمن وزیر خارجہ ٹومس ڈومیزییر کا خدشہ

اتوار 23 نومبر 2014 15:41

550 جرمن جنگجو بھی داعش کی صفوں میں شامل ہوگئے، داعش میں شامل ہونے والے ..

فرینکفرٹ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23نومبر۔2014ء) جرمن وزیر خارجہ ٹومس ڈومیزییر نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے ملک سے تعلق رکھنے والے 550 شدت پسند بھی دولت اسلامی 'داعش' میں شامل ہونے کے لیے عراق اور شام روانہ ہو چکے ہیں۔جرمن ٹیلی ویڑن نیٹ ورک "فونیکس" کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں وزیر داخلہ نے کہا کہ تازہ ترین اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ جرمنی سے 550 افراد داعش میں شامل ہونے کے لیے شام اور عراق چلے گئے ہیں۔

قبل ازیں جرمنی حکام کی جانب سے داعش میں شامل ہونے والے جنگجوؤں کی تعداد 450 بتائی گئی تھی۔وزیر داخلہ ڈومیزییر کا کہنا تھا کہ پچھلے چند برسوں کے مقابلے میں رواں سال بڑی تعداد میں شدت پسندانہ نظریات کے حامل افراد داعش میں شامل ہونے کے لیے بیرون ملک روانہ ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ان میں کچھ خواتین بھی شامل ہیں۔وزیر داخلہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ داعش میں شامل ہونے والے جرمن جنگجو خود واپسی پر خود ان کے ملک کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

اسی خطرے کے پیش نظر وہ سخت ترین حفاظتی تدابیر پر غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی جرمنی میں 230 ایسے عناصر موجود ہیں جو ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔خیال رہے کہ گذشتہ ماہ اکتوبر میں جرمن حکومت کی جانب سے یہ اعلان سامنے آیا تھا کہ وہ ملک میں موجود تمام شدت پسندوں کے پاسپورٹ منسوخ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ وہ بیرون ملک دہشت گرد گروپوں میں شمولیت کے لیے سفر نہ کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :