ملک بھر میں 1400 ہندو مندروں کو فوری طور پر سرکاری سیکیورٹی فراہم کی جائے ، سپریم کورٹ کے احکامات برائے تحفظِ حقوق اقلیتوں پر عملدرآمد نہ ہونا تشویشناک ہے

پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی کا ٹنڈو محمد خان میں مندر نظرآتش کیے جانے پر ردعمل کا اظہار

ہفتہ 22 نومبر 2014 16:36

کراچی /اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 22نومبر 2014ء ) پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ اور ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی نے ٹنڈو محمد خان میں ہنومان مندر نظرآتش کیے جانے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے حکومتِ سے ملک بھر میں مذہبی مقامات بالخصوص اقلیتی عبادت گاہوں کو سرکاری سطع پر سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر رمیش نے اپنے بیان میں سندھ کے شہر حیدرآباد سے چالیس کلومیٹر کے فاصلے پر واقعے ٹنڈومحمد خان شہر میں واقع ہندو مندر کو نظرآتش کیے جانے کی وجہ سے دومقدس مورتیاں اور مذہبی کتابیں گیتا اور رامائن جلائے جانے پر افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اگر سپریم کورٹ کے تحفظِ حقوق اقلیتوں کے حوالے سے جاری کردہ احکامات پر عملدرآمد پر کیا جائے تو ایسے افسوسناک واقعات سے بچاجاسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب ملک بھر کے مقدس مقامات ومذہبی تقریبات کو سرکاری سطع پر تحفظ حاصل ہے تو نہتے مظلوم ہندووٴں کو کیونکر چھوڑ دیا گیا ہے، پاکستان ہندوکونسل کے مطابق ملک بھر میں لگ بھگ چودہ سو مندروں کو فوری طور پر سیکورٹی مہیا کیے جانے کی اشد ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :