قبائلیوں کو اعتماد میں لئے بغیر امن قائم نہیں کیا جاسکتا،آپریشن ضرب عضب میں کلئیر ہونے والے علاقوں کے لوگوں کو جانے سے کیوں روکا جارہا ہے، فاٹا کے آئندہ نظام کا فیصلہ وہاں کے عوام کو ہی کرنے دینا چاہیئے، اگر فاٹا کے عمائدین امن کے لئے چیخ رہے ہیں تو انہیں امن دے دیا جائے، اگر صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا تو کسی کا گریبان سلامت نہیں رہے گا

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی کا کنونشن سینٹر میں قبائلی جرگے سے خطاب

ہفتہ 22 نومبر 2014 15:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 22نومبر 2014ء ) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ جب تک قبائلی عمائدین کو اعتماد میں نہ لیا جائے اس وقت تک پورے خطے میں امن قائم نہیں کیا جاسکتا۔جمعیت علما اسلام (ف) کے زیر اہتمام اسلام آباد کنونشن سینٹر میں قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے اسفند یار ولی نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں جو علاقے کلئیر ہوگئے ہیں وہاں لوگوں کو جانے سے کیوں روکا جارہا ہے، فاٹا کے آئندہ نظام کا فیصلہ وہاں کے عوام کو ہی کرنے دینا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ اگر فاٹا کے عمائدین امن کے لئے چیخ رہے ہیں تو انہیں امن دے دیا جائے، اگر صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا تو کسی کا گریبان سلامت نہیں رہے گا۔قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما حیدرعباس رضوی نے کہا کہ جو کچھ ہوسکا قبائلی علاقوں کے متاثرہ افراد کے لئے کریں گے، پاکستان میں سب سے بڑا انسانی المیہ آئی ڈی پیز کا ہے، صبرکا مقصد اپنے موقف پرقائم رہنا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان کے لیے قبائلیوں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، فاٹا میں اگرکوئی گڑبڑہوتی ہے تو اس کے اثرات دورتک جاتے ہیں، قبائلی عوام پرامن ہیں اور امن کیلئے دہشت گردی کا خاتمہ ضروری ہے۔جرگے سے خطاب کرتے ہوئے قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاوٴ نے کہا کہ آئی ڈی پیز کے مسائل ہمارے مسائل ہیں لیکن سب کی توجہ کنٹینر کی طرف ہے جبکہ آئی ڈی پیز کو فراموش کر دیا گیا، پختونخوا کی سرزمین پر ایک عرصے سے دہشت گردی جاری ہے،قبائلی علاقوں کی صورتحال صرف وہاں تک محدود نہیں، ہم قبائلی عمائدین، مشیران اورعوام کا بھرپورساتھ دیں گے۔

متعلقہ عنوان :