Live Updates

تیس نومبر کے بعد کوئی تبدیلی نہیں آئے گی ، عمران خان خواب خرگوش سے بیدار ہو جائیں ،آفتاب احمد خان شیر پاؤ،

تحریک انصاف میں فی الوقت ایسی کوئی لہر پیدا نہیں ہوئی کہ اسے قومی سطح کی جماعت کہا جاسکے ، انتخابی موومنٹ اور جلسہ عام میں فرق ہوتا ہے ، آئندہ انتخابات میں واضح ہوجائے گا کہ عوام کی مقبول جماعت کون سی ہے ، چور دروازے سے کسی کو اب اقتدار پر قبضہ نہیں کرنے دینگے ، سندھ میں ہونے والا جلسہ کا کوئی بڑا حجم نہیں تھا ، جلسے سے سندھ کی سیاست میں بریک تھرو نہیں کیا جاسکا ۔ گفتگو

جمعہ 21 نومبر 2014 23:10

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء ) قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے کہا ہے کہ نومبر کے بعد معمول کے مطابق دسمبر آجائے گا ، عمران خان خواب خرگوش سے بیدار ہو جائیں ، تحریک انصاف میں فی الوقت ایسی کوئی لہر پیدا نہیں ہوئی کہ اسے قومی سطح کی جماعت کہا جاسکے ، انتخابی موومنٹ اور جلسہ عام میں فرق ہوتا ہے ، آئندہ انتخابات میں واضح ہوجائے گا کہ عوام کی مقبول جماعت کون سی ہے ، چور دروازے سے کسی کو اب اقتدار پر قبضہ نہیں کرنے دینگے ، سندھ میں ہونے والا جلسہ کا کوئی بڑا حجم نہیں تھا ، جلسے سے سندھ کی سیاست میں بریک تھرو نہیں کیا جاسکا ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کو لاڑکانہ میں پاکستان تحریک کے انصاف کے ہونے والے جلسہ پر اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔

(جاری ہے)

21نومبر 2014ء کو ردعمل دیتے ہوئے کیا ۔ آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے کہا کہ تیس نومبر کے بعد کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور دسمبر کا ٹھنڈا مہینہ آجائے گا سیاسی اور عوامی زندگی معمول پر رہے گی عمران خان یہ تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں جیسے وہ تیس نومبر کو دھڑن تختہ کردینگے مگر اب انہیں خواب خرگوش سے بیدار ہوجانا چاہیے عوام ان کی باتوں میں نہیں آئینگے انہوں نے کہا کہ عمران خان کو چاہیے کہ اپنی صوبائی حکومت کی توجہ آئی ڈی پیز کی جانب مبذول کریں کیونکہ وہاں عوام کسمپرسی کے عالم میں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان لاڑکانہ میں جلسہ کرکے کیا تاثر دینا چاہتے ہیں کیا وہ اس سے مراد یہ لینا چاہتے ہیں کہ ان کی جماعت ملک کی گیر سطح پر پذیرائی حاصل کرچکی ہے یا بڑی جماعت بن چکی ہے یہ ان کی غلط فہمی ہے ابھی اس کو بڑی سیاسی جماعت بننے میں وقت لگے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک تحریک انصاف میں کوئی ایسی لہر نظر نہیں آئی جس پر یہ کہا جاسکے کہ یہ کوئی بڑی جماعت بن گئی ہے ۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پنجاب میں عمران خان نے بڑے جلسے ضرور کئے ہیں مگر جلسہ عام اور انتخابی موومنٹ میں بہت فرق ہوتا ہے جلسے کرنے سے ووٹ نہیں ملتے عمران خان چھوٹے صوبے کی حکمران جماعت ہے مگر آج تک انہوں نے چھوٹے صوبے کے لوگوں کے مسائل کو اجاگر نہیں کیا جس سے محسوس کیا جاسکتا ہے کہ وہ صرف اقتدار کی خاطر پنجاب کا رخ کررہے ہیں لیکن ہم ایک بات واضح کردیں کہ کسی کو چور دروازے سے اقتدار پر قبضہ نہیں کرنے دینگے ۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا عوام فیصلہ کردے گی کہ ان کے دلوں میں کون سی جماعت بستی ہے اگر عمران خان کو محسوس ہوتا ہے کہ وہ واقعی عوام کے دلوں میں بستے ہیں تو انتخابات کا انتظار کیوں نہیں کرتے اور انہیں جو مینڈیٹ جس طرح بھی صوبہ خیبر پختونخواہ میں ملا ہے صوبہ کی عوام نے مسائل کی جانب توجہ دیں آئی ڈی پیز کے مسائل حل کریں اس کے بعد جلسے اور جلوسوں کی جانب جائیں ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :