ملک میں موجود کرپشن سومنات ہمارے سوا کوئی نہیں توڑ سکتا،

اسلامی اور خوشحال پاکستان کے تحت ہماری حکومت قائم ہوئی تو بے روزگاروں کو روزگار دیں گے حکومت سے اپیل کی کہ وہ سودی نظام کے حق میں اپنی اپیل واپس لے لے ورنہ عوام سے سودی اداروں کے بائیکاٹ کی اپیل کی جائے گی، سراج الحق کا جماعت اسلامی کے اجتماع عام سے افتتاحی خطاب

جمعہ 21 نومبر 2014 22:06

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے اپنے عوامی ایجنڈے کااعلان کرتے ہوئے سودی نظام کے خلاف اعلان جنگ ، انگریزوں کی دی ہوئی جاگیرواپس لینے اور آئندہ انتخابات متناسب نمائندگی کی بنیاد پر کرانے کا مطالبہ کیاہے ۔ مینار پاکستان کے سائے میں جماعت اسلامی کے تین روزہ کل پاکستان اجتماع عام سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر عام آدمی کو وی آئی پی اور وی آئی پیز کو عام آدمی بنائے گی ۔

انہوں نے امیر جماعت اسلامی اور خیبر پختونخوا کے سابق وزیر خزانہ کی حیثیت سے اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کیا اور کہاکہ وزیراعظم نوازشریف اور سابقہ وزائے اعظم بھی اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اسلامی اور خوشحال پاکستان کے تحت ہماری حکومت قائم ہوئی تو بے روزگاروں کو روزگار دیں گے اور جب تک حکومت روزگار نہ دے سکی انہیں بے روزگاری الاؤنس دے گی ۔

مزدور کو کارخانوں کے منافع میں اور کسان اور ہاری کو زمین کی پیداوار میں حصہ دار بنائیں گے ۔ تیس ہزار سے کم آمدنی والے شہریوں کو چاول ، آٹا چینی اور دالوں پر حکومت سب سڈی دے گی۔ تعلیم عام اور مفت کرکے یکساں نظام تعلیم نافذ کریں گے جبکہ پاکستان میں زریعہ تعلیم قومی زبان ہوگا۔انہوں نے کہاکہ اسلامی حکومت دل، گردہ، کینسر اور یرقان سمیت پانچ بیماریوں کا مفت علاج کرے گی ، اسلامی حکومت بزرگوں کو اولڈ ایج سوشل الاؤنس دے گی اور آئمہ مساجد کو سرکاری خزانے سے تنخواہیں دے گی ۔

سراج الحق غیر مسلم پاکستانی برادری کو جان و مال کے تحفظ کی ضمانت دیتے ہوئے کہاکہ اسلامی حکومت میں ہی ان کے استحصال کا خاتمہ ممکن ہے ۔ انہوں نے کوٹ رادھا کشن میں مسیحی میاں بیوی کو زندہ جلانے کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں اسلامی قانون ہوتا تو اس طرح کا المناک واقعہ پیش نہ آتا ۔انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ سودی نظام کے حق میں اپنی اپیل واپس لے لے ورنہ عوام سے سودی اداروں کے بائیکاٹ کی اپیل کی جائے گی۔

سراج الحق نے کہاکہ عوام الیکشن کے نام پر سلیکشن قبو ل نہیں کریں گے اب بیلٹ بکس پر اعتماد کو بحال کرناہوگا ۔ ملک میں ظاہر ی اور باطنی دو طرح کی حکومتیں قائم ہیں بیرونی دنیا پریشان ہے کہ ظاہری حکومت سے معاہدے کریں یا باطنی سے ۔ اب ظاہر اور باطن کو ایک کرناہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں موجود کرپشن سومنات ہمارے سوا کوئی نہیں توڑ سکتاہمارے سینکڑوں کارکنان قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ کے ممبران رہے لیکن کسی کے دامن پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں ۔

سراج الحق نے کہاکہ اسلامی جمہوری اور فلاحی پاکستان کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا ۔مجبور و محروم لوگ متحد ہوکر کرپٹ اشرافیہ کی جائنٹ فیملی کا مقابلہ کر سکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ابلیسی سیاست سے پناہ مانگتی ہے ، ہم دلوں کی دنیا تبدیل کر کے رحمانی اور محمدی سیاست کو فروغ دیں گے ۔چند سو لوگوں نے پارلیمنٹ اور بیوروکریسی پر قبضہ کر رکھاہے اسلامی نظام کی دشمن قوتیں صرف اپنے” سٹیٹس کو “ کو بچانے کے لیے اسلام کی مخالفت کر رہی ہیں ۔

انہو ں نے کہاکہ ہم لوگوں کو پارٹی یا پارٹی لیڈر کی طرف نہیں بلکہ اللہ کی طرف بلاتے ہیں اور اللہ کی حاکمیت اور آئین کی حکمرانی چاہتے ہیں ،جولوگ اسلامی نظام کی مخالفت کررہے ہیں وہ آئین پاکستان سے بغاوت کررہے ہیں۔سراج الحق کے خطاب کے بعد کل پاکستان اجتماع ارکان ، خواتین کانفرنس اور نوجوانوں کا یوتھ کنونشن رات گئے تک جاری رہے ۔اجتماع عام سے ناظم اجتماع میاں مقصود احمد اور سکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے بھی خطاب کیا۔