پیپلز پارٹی پنجاب یوم تاسیس کے حوالے سے زبردست تیاریاں کر رہی ہے، میاں منظور احمد وٹو ،

پارٹی کنونشن میں کارکن اور عہدیدار تمام صوبوں بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے شرکت کریں گے

جمعہ 21 نومبر 2014 21:34

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے پیپلز پارٹی پنجاب کی مجلس عاملہ کے اجلاس کی صدارت کی جس میں ڈویثرنل کوآرڈینیٹرز، ضلعی صدور، ضلع کے انفارمیشن سیکرٹریوں نے شرکت کی۔ اس اجلاس کا مقصد ان سفارشات کی منظوری ہے جو پارٹی نے الائیڈ ونگز اور لاہور کے عہدیداروں سے مل کر مرتب کی تھی۔

میاں منظور احمد وٹو نے اپنے تعارفی خطاب میں ان سفارشات کی اجلاس میں تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ چےئرمین اور کو چےئرمین یوم تاسیس ورکرز کنونشن 2014 کے لیے تین چار روز پہلے لاہور تشریف لے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پیپلز پارٹی چو نکہ اس کنونشن کی میزبان ہے، اس لیے وہ اس کو شایان شان طریقے سے منانے کے لیے کوئی کسر باقی نہ اٹھا رکھے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جہانگیر بدر اس کنونشن کے چیف کوآرڈینیٹر ہیں اور وہ اس سلسلے میں ہمارے ساتھ پورا تعاون کر رہے ہیں۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ یہ کنونشن بلاول ہاؤس میں ہو گا جسمیں کارکن اور عہدیدار تمام صوبوں بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے شرکت کریں گے، جنکی تعداد تقریباً6 ہزارکے قریب ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان چھ ہزار میں سے تین ہزار وسطی پنجاب سے، ایک ہزار جنوبی پنجاب سے اور باقی دو ہزار دوسرے صوبوں اور آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے مدعو کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان وفود کی صوبوں کے درمیان تقسیم اس بنیاد پر کی گئی ہے کہ جو لوگ دور دراز سے تعلق رکھتے ہیں انکو کم سے کم زحمت ہو۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ یوم تاسیس کے کنونشن کے بعد چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں صوبائی سطح پر کنونشن ہونگے جو آل پاکستان ورکرز کنونشن 2014 کا ایک تسلسل ہو گا۔ اس ضمن میں 5 جنوری کو خیبر پختونخواہ ، 14جنوری کو بلوچستان، 20جنو ری کو جنوبی پنجاب اور 31 جنوری کو وسطی پنجاب اور سندھ میں فروری کے پہلے ہفتے میں کنونشن ہو گا جن سے چےئرمین بلاول بھٹو خطاب کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ سنٹرل پنجاب کا 31جنوری کا کنونشن لاہور کی بجائے گوجرانوالہ میں ہوگا۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی پنجاب یوم تاسیس کے حوالے سے زبردست تیاریاں کر رہی ہے، جس میں لاہور کے سارے چوراہوں، عوامی جگہوں اور اینٹی پوائنٹس پر پارٹی کے جھنڈے ، فلیکسز، بینرز اور اخباروں میں اشتہارات دئیے جائیں گے۔ انہوں نے ضلعی صدور سے کہا کہ وہ آج سے اپنے اپنے ضلعوں میں جا کر پارٹی کے جھنڈے اور فلیکسز لگا کر پارٹی کے یوم تاسیس منانے کی تیاریاں کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 28 نومبر کو پی وائی او اور پی ایس ایف مل کر لاہور میں ایک بہت بڑا مشعل بردار جلوس نکالیں گی اور 29نومبر کو آتش بازی،، گھوڑوں کا ناچ، ترانے اور میوزیکل پروگرام کا انتظام بلاول ہاؤس کے باہرکیا جارہا ہے۔ رکشوں اور ٹیکسیوں کے ذریعے بھی اشتہاری مہم چلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 30نومبر کو سارا پنجاب پیپلز پارٹی کا صوبہ نظر آئے گا۔

میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ بلاول ہاؤس کے باہر پیپلز پارٹی پنجاب دوسرے صوبوں سے آنیوالے وفود کے لیے کیمپس کا اہتمام کرے گی۔ اسکے علاوہ انہوں نے بتایا کہ میڈیا کے لیے خاص انتظام کیا ہے تا کہ وہ اپنے پیشہ وارانہ فرائض احسن طریقے سے انجام دے سکیں۔ پرنٹ میڈیا کے لیے انہوں نے کہاکہ لاہور پریس کلب اور بلاول ہاؤس کے درمیان شٹل سروس کا انتظام کیا جا رہا ہے تاکہ پرنٹ میڈیا کے نمائندوں کو آنے جانے کی سہولت میسر ہو۔

میاں منظور احمد وٹو نے قربان خان نیازی اور لاہور میں اعوان برادری کے رہنما کو متعارف کرایا جنہوں نے حال ہی میں پیپلز پارٹ میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے کہا کہ انوار الحق ڈوگر، عنصر عباس بھٹی اور حاجی مشتاق، جو سابق ایم پی ایز ہیں ،انہوں نے بھی پارٹی میں بھی شرکت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سارے لوگ مستقبل قریب میں پیپلز پارٹی میں شرکت کرنے جا رہے ہیں۔

اجلاس میں ان تجاویز کی متفقہ طور پر منظور ی دے دی گئی۔ اس سے پہلے گوجرانوالہ پیپلزپارٹی کے رہنا اسد اللہ بابا نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو بڑی جگہوں پر جلسے کرنے چاہئیں جسمیں زیادہ سے زیادہ لوگ شریک ہو سکیں۔ چوہدری منظور ڈویثرنل کوآرڈینیٹر، قصور نے کہا کہ ہمیں پارٹی کی بنیاد کوبھی پیش نظر رکھنا چاہیے جس سے کارکنوں میں بڑا جذبہ پیدا ہو گا۔

پیپلز پارٹی ساہیوال کے ضلعی صدر، علی نواز بھٹی نے کہا کہ وہ ورکرز جو چےئرمین سے مل رہے ہیں انکو ذاتی مسائل پر بات کرنے کی بجائے مفید تجاویز پیش کرنی چاہئیں۔ نواب زادہ غظنفر علی گل نے کہا کہ ہمیں پارٹی کو اسی طرح لانچ کرنا چاہیے جسطرح شہید ذوالفقار علی بھٹو نے کیا تھا۔ اسکے علاوہ دوسرے شرکاء نے بھی اس بات پر زور دیا کہ عوامی رابطہ مہم زیادہ زور شور سے شروع کرنی چاہیے اجلاس میں جن شرکاء نے شرکت کی ان میں تنویر اشرف کائرہ، راجہ ریاض، تسنیم قریشی، ثمینہ خالد گھرکی، جہاں آراء وٹو، افضل چن، اشرف سوہنا، راجہ عامر خان، ڈاکٹر خیام، نواب شیر وسیر، اورنگزیب برکی، چوہدری منظور، غلام فرید کاٹھیا، دیوان محی الدین، سہیل ملک، منظور مانیکا، عبدالقادر شاہین، راجہ عمران اشرف، سخی بٹ، افنان بٹ، قربان خان نیازی اور چوہدری اسلم گل شامل تھے۔