فاٹا سیکرٹریٹ حکام قبائلی عوام کیساتھ ساتھ سرکاری ملازمین کے شکایات کے ازالے پرخصوصی توجہ دیں ،سردارمہتاب

جمعہ 21 نومبر 2014 20:41

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء) گورنرخیبرپختونخوا سردارمہتاب احمدخان نے فاٹا سیکرٹریٹ کے اعلی حکام کوہدایت کی ہے کہ وہ قبائلی عوام کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمین کے شکایات کے ازالے پرخصوصی توجہ دیں اور کسی احتجاج کے بغیر ان کے مسائل حل کرنے پر زوردیاہے تاکہ سرکاری ملازمین کا یہ احساس محرومی ختم ہو کہ ان کی بات سننے والا کوئی نہیں۔

وہ جمعہ کے روز گورنرہاؤس پشاور میں ایک اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا اعظم خان،پرنسپل سیکرٹری برائے گورنرڈاکٹرمحمدفخرعالم، سیکرٹری ایڈمنسٹریشن ، انفراسٹرکچر اینڈکوارڈی نیشن فاٹا محمدعابدمجید، سیکرٹری پی اینڈڈی فاٹا، سیکرٹری لاء اینڈآرڈرفاٹا اورد یگرمتعلقہ حکام موجودتھے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری اے آئی اینڈسی فاٹا کی جانب سے اجلاس کوفاٹاسیکرٹریٹ کے مختلف محکمہ جات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے فاٹا سیکرٹریٹ کے اعلی حکام کو ہدایت کی ذمہ دارافسران کو چاہئیے کہ وہ ریگولر بنیادوں پرسرکاری اداروں کا دورہ کریں اور حقیقی معنوں میں عوام کی خدمت کریں۔ انہوں نے سختی سے کہاکہ جہاں خرابی ہوگی وہاں لحاظ نہیں کیاجائیگا اور جو افسران کارکردگی دکھائیں گے انہیں سراہاجائیگا۔ انہوں نے مختلف محکموں کے سیکرٹریز کو خبردارکیا کہ وسائل کے استعمال میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی اور نااہل انتظامیہ کاکڑا احتساب کیاجائیگا۔

گورنرنے فاٹا سیکرٹریٹ کو ہدایت کی کہ پہلے سے موجود انفراسٹرکچر کو بحال کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ بجلی، پانی، زراعت، تعلیم، صحت، ڈیمز ، جنگلات سمیت تمام محکموں کی کارکردگی کو بہترکیاجائے اورایمانداری سے کام کیاجائے۔ انہوں نے اے سی ایس فاٹا کو ہدایت کی کہ قبائلی عوام کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمین کی شکایات کے ازالے کا مربوط نظام نافذ کیاجائے اور اس کا ازسرنو جائزہ لے کر فوری طور پر رپورٹ پیش کی جائے ۔

انہوں نے کہاکہ انصاف کے نظام کو بہترکیاجائے اور تیز ترین بنیادوں پر انصاف فراہم کیاجائے۔ گورنرنے زوردیا کہ شکایات کے ازالے کیلئے جامع اور موثر سسٹم نافذکیاجائے۔ گورنرنے ہدایت کی کہ قبائلی عوام او آئی دی پیز کیلئے موجودہ سہولیات میں بہتری لائیں بالخصوص صحت و تعلیم کے شعبے کو خصوصی توجہ دے کران میں بہتری لانے کی ضرورت ہے اور پرائیویٹ سیکٹر کی حوصلہ افزائی کرکے انہیں بھی مربوط کیاجائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سہولیات سے آشنا کیاجاسکے۔

گورنرنے کہاکہ پہلے سے موجوداداروں کو مستحکم کیاجائے اور نئے اداروں کو جن میں سکول، کالجز اورمراکز صحت ہیں کو ایسی جگہ تعمیرکیاجائے جہاں زیادہ سے زیادہ لوگوں کوفائدہ ملے۔ گورنرنے سرکاری ترقیاتی منصوبوں کی تعمیر میں معیار اور شفافیت کو یقینی بنانے پرزوردیا اورکہاکہ عوام کے ایک ایک پیسے کو امانت سمجھ کر درست طریقے سے خرچ کیاجائے۔

گورنرنے قبائلی عوام کو خاص طور پرسرکاری ملازمین کو قانونی تحفظ دینے کی ضرورت پربھی زوردیا اورکہاکہ سرکاری ملازمین کی مشکلات کاازالہ کیاجائے بالخصوص محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی بے چینی برداشت نہیں کی جائیگی اور ان کے جائزمطالبات ان کے احتجاج سے پہلے حل کئے جائیں تاکہ انہیں یہ احساس نہ رہے کہ کوئی ان کی بات سننے والا نہیں۔ انہوں نے سرکاری ملازمین کے شکایات اور ان کے ازالے کے حوالے سے فوری طور پررپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ گورنرنے ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹیٹیوشنز کی گنجائش بڑھانے پربھی زوردیا۔

متعلقہ عنوان :