Live Updates

2015انتخابات کا سال،سندھیوں کی اجازت کے بغیر کالاباغ ڈیم نہیں بنائیں گے،عمران خان

جمعہ 21 نومبر 2014 18:20

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 2015کو انتخابات کاسال قراردیتے ہوئے کہاہے کہ 30 نومبر کیلئے سندھ کے عوام تیار ہو جائیں،سندھ کے لوگوں کے فیصلہ کرنے تک کالاباغ ڈیم نہیں بننے دیں گے، وعدہ کرتا ہوں کہ سندھ کی تقسیم نہیں ہو گی، ہماری جدوجہد ظالم نظام کے خلاف ہے، ایسا نظام لائیں گے جس میں وڈیرہ اور ہاری برابر ہوں گے،لوگ ظالم نظام سے تنگ آ چکے ہیں اور اس سے چھٹکارا حاصل کرناچاہتے ہیں، ایک خوشحال معاشرے کیلئے شفاف اداروں کی ضرورت ہے لیکن یہاں پولیس سیاسی مداخلت کی وجہ سے کام نہیں کر رہی، یہاں تو ڈاکو بھی احتجاج کرنا شروع ہو گئے ہیں کیونکہ پولیس ان سے بھی پیسے طلب کر رہی تھی، جب پولیس کا یہ حال کر دیا جائے تو وہ کیسے آپکی حفاظت کرے گی ،جمعہ کو لاڑکانہ میں علی آباد کے مقام پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ شاندار استقبا ل پر لاڑکانہ والوں کا شکریہ ادا کرتاہوں، دھرنا اس لئے دیا کہ 2013ء میں بدترین دھاندلی ہوئی، ہم اس ظالم نظام کے خلاف 30 نومبر کو جمع ہو رہے ہیں، میں اپنے سندھ کے لوگوں کے پاس آیا ہوں اور ان سے وعدہ کرتا ہوں کہ نہ سندھ کی تقسیم ہو گی اور سندھ کے عوام کے فیصلہ کرنے تک نہ ہی کالاباغ ڈیم بنے گا،عمران خان نے کہا کہ سندھی عوام نہیں جانتے کہ وہ کالے سونے پر بیٹھے ہیں، 80 لاکھ ٹن کوئلہ کے ذخائر موجود ہیں لیکن اسے نکالنے والا کوئی نہیں، یہ کوئلہ نکال لیا جائے تو پاکستان کیساتھ ساتھ سندھ بھی خوشحال ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف اپنے دور حکومت میں پولیس اور عدلیہ سمیت تمام اداروں کے نظام کو ٹھیک کرے گی اور اختیارات آگے تک منتقل کریں گے ،انہوں نے سندھ کے عوام سے وعدہ کیا کہ وہ کبھی جھوٹ نہیں بولیں گے اور سندھ کو کسی صورت تقسیم نہیں ہونے دیں گے، سندھ کے اندر ایسا نظام لے کر آئیں گے کہ کمزور سے کمزور انسان وڈیروں سے قانون کے ذریعے مقابلہ کر سکیں گے،انہوں نے کہا کہ مخالفین کہتے ہیں کہ تحریک انصاف کے ترانے اچھے ہیں اس لئے لوگ جمع ہو جاتے ہیں، ایسا نہیں، لوگ ظالم نظام سے تنگ آ چکے ہیں اور اس سے چھٹکارا حاصل کرناچاہتے ہیں اس لئے عوام تحریک انصاف کا ساتھ دے رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں میرے خلاف قرارداد پیش کی گئی جس پر میں نے شکر ادا کیا کیونکہ اگر میرے تعریف کر دی جاتی تو ایسا لگتا کہ میں کوئی غلط کام کر رہا ہوں ، جب لوگوں کو ان کے حقوق نہیں ملتے تو وہ غلام بن جاتے ہیں،کیا لوگوں کو انصاف ملتاہے؟ ہسپتالوں میں علاج ملتاہے؟ میں سندھ اسمبلی سے پوچھنا چاہتاہوں کہ حقوق کے بغیر شہری بنتے ہیں یا غلام بنتے ہیں؟ یہاں پیپلز پارٹی 6باریاں لے چکی ہیں اگر 6 باریوں میں حالات بہتر نہیں ہوئے تو کیا اب بہتر ہو جائیں گے؟ زرداری خاندا ن کے سب لوگ سیٹوں پر بیٹھے ہیں کیا جمہوریت اجازت دیتی ہے کہ اپنے بچوں کو اپنی سیٹ پر بٹھا دو؟ کیاجمہوریت اجازت دیتی ہے کہ عمران خان اپنے بچے کو اپنی سیٹ پربٹھا دے ؟ انہوں نے کہا کہ ایک خوشحال معاشرے کیلئے شفاف اداروں کی ضرورت ہے لیکن یہاں پولیس سیاسی مداخلت کی وجہ سے کام نہیں کر رہی، یہاں تو ڈاکو بھی احتجاج کرنا شروع ہو گئے ہیں کیونکہ پولیس ان سے بھی پیسے طلب کر رہی تھی، جب پولیس کا یہ حال کر دیا جائے تو وہ کیسے آپکی حفاظت کرے گی ،میں دعویٰ کرتاہوں کہ خیبر پختونخواہ میں ایک جھوٹی ایف آئی ار کٹواکر دکھادو، تحریک انصاف سندھ میں ایسا نظام لے کر آئے گی جو سب کی حفاظت کرے گا، ہم بلدیاتی نظام لا کر سکولوں کو ٹھیک کریں گے جو بچے تعلیم حاصل نہیں کر رہے انہیں سکول بھیجیں گے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتا ل میں میرٹ ہونے پر فخر محسوس کرتا ہوں، اس کا چیئرمین ہوں لیکن کسی کی سفارش نہیں کر سکتا اور شوکت خانم کی کامیابی کا راز بھی یہی ہے، بار بار باریاں لینے والوں نے پاکستان میں بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کروائے؟ این ایف سی ایوارڈ میں 500 ارب سندھ کو ملے لیکن سندھی کی عوام کو کیا ملا؟ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہونے والی سیاست نے اب تک ملک کو تقسیم ہی کیا ہے جبکہ یہ نظام اس وقت تک درست نہیں ہو سکتا جب تک میرٹ کا بول بالا نہیں ہو گا،انہوں نے کہا کہ عوام نے دھرنے میں آکر میرا حوصلہ بڑھا دیا ہے اور اب میں اصل میچ کے لیے تیار ہورہا ہوں، حکومت 30 نومبر سے ڈری ہوئی ہے اور ہمارے لوگوں کو دھمکا رہی ہے لیکن ہر کوئی نوازشریف کی طرح بزدل نہیں ہوتا، نوازشریف جو مرضی کرلیں 30 نومبر کو جو ہوگا نہ وہ اسے روک سکتے ہیں اور نہ ہی ان کے گلو بٹ اسے روک پائیں گے ہم اس روز حکومت سے تمام مظالم کا حساب لیں گے،عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کسی ایک صوبے کی نہیں بلکہ پورے ملک کی جماعت ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے دھرنے کو 100روز مکمل ہو گئے ہیں ، اس دوران میں نہ تو کسی کی شادی پر جا سکا نہ فوتگی پر ، میرے گھر کی بجلی کاٹ دی گئی ہے کیونکہ میں نے بجلی کا بل ادا نہیں کیا تھا مگر یہ حکومت بجلی چوروں کو کچھ نہیں کہتی ، میں بجلی کٹوا کر موم بتی پر گزارا کر رہا ہوں ، یہ سب کچھ نواز شریف جیسا وزیر اعظم بننے کے لئے نہیں کر رہابلکہ 2013 میں عوام کے ساتھ ایک بہت بڑا دھوکہ ہوا تھا جس کی حقیقت کھول کر اس قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ ان کے ساتھ کتنا بڑا ظلم کیا گیا ہے،ہمارے دھرنے کے سبب آج نواز شریف جہاں جاتے ہیں گو نواز گو کے نعرے لگتے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم جانتی ہے کہ ہم نے یہ دھرنا ایسے ہی نہیں دینا شروع کر دیا تھا بلکہ دھاندلی ہوئی تو ہر دروازہ کھٹکھٹایا مگر انصاف نہیں ملا، ہم الیکشن کمیشن میں گئے تو مسلم لیگ ن نے سٹے آرڈر لے لئے، ہم سپریم کورٹ گئے تو وہاں بھی ہماری بات نہ سنی گئی، اب ہم دھرنے پر ہیں اور اس قوم کو سچائی بتا کر رہیں گے، یہاں ہر الیکشن پیسوں اور دھاندلی سے جیتا گیا مگر اب یہ کھیل ہم ختم کر دیں گے اور دھاندلی تحقیقات تک دھرنا جاری رکھیں گے۔

پاکستان میں خواتین میں سیاسی بیداری کے لیے غیر ملکی این جی اوز آتی تھیں مگر تحریک انصاف نے خواتین کو نیا پاکستان بنانے کے لیے جگا دیا، خود غرض شخص کبھی بڑا انسان نہیں بن سکتا، کوئی بھی شخص اپنی سوچ سے بڑا انسان بنتا ہے۔پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ اگر عمران خان وزیر اعظم بن گیا تو آئی ایم ایف سے قرضہ نہیں لیں گے، انہوں نے کہاکہ حکومت کرپشن کم کر دئے تو بجلی کی قیمت آدھی ہو جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے مقابلے میں پاکستان میں لوگ سب سے کم ٹیکس دیتے ہیں،پاکستان میں پیسے والے لوگ ٹیکس نہیں دیتے اور سارا بوجھ غریب آدمی اٹھاتا ہے، عوام کا حق ہے کہ وہ پوچھے حکمرانوں کے اثاثے کتنے ہیں؟ چوری حکمران کریں اور پیسہ عوام بھریں، یہ ظلم کا نظام نہیں تواورکیا ہے ، عمران خان نے بتایا کہ آصف زرداری 2013 کے انتخابات کو آر اوز کا الیکشن قرار دیتے ہیں،گزشتہ الیکشن میں جیتنے اور ہارنے والے دونوں نے کہا کہ دھاندلی ہوئی، شفاف الیکشن تک حکمران عوام کی قدر نہیں کریں گے، دھاندلی کرنے والوں کو جیلوں میں ڈالنے تک الیکشن کا فائدہ نہیں ہوگا، نواز شریف اور آصف زرداری کی ملیں بلکل ٹھیک چل رہی ہیں مگر سرکاری ادارہ اسٹیل ملز بند ہوگئی ہے،عمران خان نے کہا کہ جے یو آئی والوں کو دھرنے میں موجود خواتین سے متعلق بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہئے، بتایا جائے کہ ہم نے دھرنے میں اپنے کلچر کے خلاف کیا بات کی ہے جبکہ مولانا فضل الرحمان یاد رکھیں انہیں اگلے الیکشن میں ایک سیٹ بھی نہیں ملے گی،انہوں نے کہاکہ وہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ قوم اب جاگ گئی ہے اور وہ ایک نیا پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں۔

جو قومیں ظلم کے آگے جھک جاتی ہیں ان کی تقدیر میں غلامی لکھی ہوتی ہے۔ وہ یہاں سب کو ایک کرنے آئے ہیں کیونکہ ملک میں ظالم اکٹھے ہیں اور قوم تقسیم ہے، انہوں نے اپنے اقتدار کے لئے ہمیں تقسیم کیا۔ ووٹ کی طاقت سے ملک میں حکومت کی تبدیلی ہمارا حق ہے، نواز شریف کے استعفے تک ہماری تحریک ختم نہیں ہوگی، ہم ایک نیا پاکستان بنائیں گے جہاں لوگ دنیا بھر سے نوکریاں ڈھونڈنے آئے گا۔

ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ ملک کے تمام صوبوں میں سب سے زیادہ تعلیمی بجٹ خیبر پختونخوا کا ہے۔ ملک میں اب تک جنگل کا قانون ہے، ہم ملک میں قانون لے کر آئیں گے۔ پولیس میں موجود گلو بٹوں کو نکال باہر کریں گے۔ ہم سزا اور جزا کا قانون لے کر آئیں گے اور وہ احتساب کرکے دکھائیں گے جو پاکستان میں طاقتور کا کبھی نہیں ہوا۔ عمران خان نے کہا کہ اپنے وعدے اسی وقت پورے کرسکتے ہیں جب عوام ان کا ساتھ دیں گے، ان کا کہناتھا کہ دنیا کے بہترین جمہوری ملکوں میں بہترین بلدیاتی نظام ہوتا ہے، جب تک بلدیاتی نظام نہیں آئے گا لوگ وڈیروں اور جاگیرداروں کے غلام رہیں گے۔

وہ اس ملک میں بہترین بلدیاتی نظام نافذ کریں، نواز شریف کے جانے کا وقت آگیا اب انہیں امریکا اور سعودی عرب نہیں بچاسکتے۔ نئے پاکستان میں کسی طبقے پر ظلم نہیں ہوگا، یہاں اللہ کی برکت ہوگی۔ تحریک انصاف خاندانی سیاست کو ختم کردے گی ،ان کے بیٹوں کو پارٹی میں اعلی عہدے نہیں دیئے جائیں گے نہ ہی وہ سیاست کریں گے،انہوں نے کہاکہ بھٹو کا نام استعمال کرکے سندھیوں سے جھوٹ بولا جاتا ہے، لیاری کے لوگوں کے ساتھ ظلم ہورہا ہے، ٹارگٹ کلرز کے پیچھے حکومت کے لوگ ہیں، حکومت میں آنے کے بعد ایک ماہ میں کراچی میں ٹارگٹ کلنگ ختم کریں گے، مافیاز کا مقابلہ کرکے دکھاوٴں گا، وی آئی پی کیلئے سڑک بند ہوئی تو آواز اٹھائیں گے، لاڑکانہ جلسے میں شرکت کے لئے روانگی سے قبل بنی گالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈھائی کروڑ بچہ اسکول سے باہر ہے، نہ لوگوں کے پاس روز گار ہے اور نہ انہیں انصاف ملتا ہے، جو حکومت دھاندلی سے آتی ہے وہ عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے بجائے ان لوگوں پر پیسہ خرچ کرتی ہے جن سے انہوں نے پیسہ بنانا ہوتا ہے کیونکہ پیسہ خرچ کر کے رشوت دے کر یہ لوگ الیکشن جیتتے ہیں اور پھر اس پیسے سے مزید پیسہ بناتے ہیں، یہ صرف میرا مسئلہ نہیں بلکہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے، میں نے دھرنے کے 100 دن مکمل کر لئے اور اگلے 100 دن کے لئے بھی تیار ہوں کیونکہ جب تک ہم 2013 کے انتخابات کا احتساب نہیں کر لیتے اس وقت تک اس ملک میں دھاندلی نہیں رک سکتی بلکہ دھاندلی میں اور زیادہ اضافہ ہو جائے گا۔

لاڑکانہ میں جلسے کے حوالے سے کہنا تھا کہ سندھ کے لوگوں کی اکثریت بھی پاکستان کے دوسرے صوبے کے لوگوں کی طرح مظلوم ہیں، تھوڑے سے ظالم اکٹھے ہو گئے اور وہ لیفٹ، رائٹ اور مذہب کے نام پر سیاست کر رہے ہیں لیکن اصل میں ان کے مقاصد ایک ہی ہیں، پورے پاکستان میں مظلوم لوگوں کا مسئلہ ایک ہی ہے کہ ان کو حقوق حاصل نہیں ہیں، انہیں ان کی بنیادی ضروریات حاصل نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں جس طرح کمزور پر ظلم ہوتا ہے اتنا پورے پاکستان میں نہیں ہوتا، سندھ کے لوگ پورے پاکستان سے زیادہ تبدیلی کے لئے تیار ہیں۔وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید کی جانب سے اثاثوں سے متعلق لگائے گئے الزامات پر سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ میرے تمام اثاثے واضح ہیں، میرا سب کچھ میرے اپنے نام پر ہے اس کے علاوہ جو کچھ بھی وہ حکومت غریبوں میں تقسیم کر دے، اگر میرے نام پر کچھ ہے اور میں نے وہ ظاہر نہیں کیا ہے تو یہ تو حکومت کی نا اہلی ہے کہ وہ مجھے ابھی تک پکڑ نہیں سکی ہے۔

میں تو حکومت میں نہیں ہوں اصل میں تو جواب حکومت میں شامل لوگوں کو دینا ہے کہ ان کے پاس انتا پیسہ کہاں سے آیا، شریف خاندان کے پاس 20 سال پہلے بیرون ملک کتنی جائیداد تھی اور اب کتنی ہو گئی ہے اس کا بتایا جائے،سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمت پچھلے 5 ماہ میں 25 فیصد گری ہے لیکن اس حساب سے حکومت نے قیمتیں کم نہیں کیں بلکہ حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر کے 40 ارب روپے کمایا ہے اور اوور بلنگ اس کے علاوہ ہے حکومت نے گیس کے لئے بھی کوئی انتظام نہیں کیا لہذا اب لوڈ شیڈنگ تو بڑھے گی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :