وفاقی حکومت کے پاس مستقل چیف الیکشن کمشنرکی تقرری کے لیے صرف 72گھنٹے باقی رہ گئیڈحکومت اور اپوزیشن تاحال نئے مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں کامیاب نہیں ہوسکے

جمعہ 21 نومبر 2014 17:42

وفاقی حکومت کے پاس مستقل چیف الیکشن کمشنرکی تقرری کے لیے صرف 72گھنٹے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء) وفاقی حکومت کے پاس مستقل چیف الیکشن کمشنرکی تقرری کے لیے صرف 72گھنٹے باقی رہ گئے مگر حکومت اور اپوزیشن تاحال نئے مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں جسٹس (ر)طارق پرویزکی حکومت سے ملاقات اور اس منصب پرتقرر بارے کسی بھی قسم کے کوئی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے طارق پرویز بھی ابھی تک اس اہم عہدے کے تقرر بارے غیر یقینی صورت حال کاشکار ہیں حکومت کی جانب سے ملاقات میں پیش رفت نہ ہونے پر طارق پرویز نے آئندہ کے لائحہ عمل کے لیے دوستوں سے مشاورت شروع کردی ہے سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے وفاقی حکومت کو 24 نومبر تک آخری مہلت دے رکھی ہے جس میں اب صرف بہتر گھنٹے باقی رہ گئے ہیں واضح رہے کہ جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر سے متعلق کیس کی سماعت کی تھی ۔

(جاری ہے)

دوران سماعت اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم اور قائدحزب اختلاف نے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے حوالے سے تین ناموں پر مشاورت کی اور تینوں نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوانے تھے لیکن ان میں سے 2 افراد نے عہدہ قبول کرنے سے معذرت کرلی تاہم اب وزیراعظم سرکاری دورہ پر جبکہ اپوزیشن لیڈرعلاج کے لئے ملک سے باہر ہیں اس لئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے مہلت دی جائے۔

عدالت نے حکم جاری کرتے ہوئے حکومت کو 24 نومبر تک کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئیقراردیا کہ اگر24 نومبرتک چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر تقرری نہ کی گئی تو قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس انور ظہیر جمالی کی نامزدگی ازخود ختم ہوجائے گی جس کے لئے کسی نوٹی فکیشن کی ضرورت نہیں