وزیراعظم نے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی زاہد حامد کا استعفیٰ منظور کرلیا

جمعہ 21 نومبر 2014 17:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء) وزیراعظم نواز شریف نے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی زاہد حامد کا استعفیٰ منظور کرلیا۔ ذرائع کے مطابق جمعہ کو زاہد حامد نے مشرف غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کی جانب سے ان کا بیان قلمبند کرنے کے حکم کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔ زاہد حامد اب سابق وزیر کی حیثیت میں خصوصی عدالت کو مشرف کے 3 نومبر کے اقدام بارے اپنا بیان دیں گے۔

واضح رہے کہ مشرف کے 3 نومبر کے اقدام کے وقت زاہد حامد شوکت عزیز کابینہ میں وزیر قانون و انصاف تھے تاہم 2008ء کے انتخابات سے قبل انہوں نے (ق) لیگ سے استعفیٰ دے کر باضابطہ طور پر (ن) لیگ میں شمولیت اختیار کرلی تھی اور 2008ء کے انتخابات میں وہ (ن) لیگ کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

2013ء میں دوسرے بار (ن) لیگ کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہونے کے بعد انہیں نواز شریف کابینہ میں پہلے وفاقی وزیر قانون و انصاف مقرر کیا گیا۔

مشرف کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کیس کے اندراج کے وقت بھی زاہد حامد ہی وزیر قانون و انصاف تھے تاہم سنگین غداری کیس کے اندراج کے بعد انہوں نے وزارت قانون سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد انہیں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا قلمدان دیا گیا جبکہ وزارت قانون کے قلمدان کا اضافی چارج وزیر اطلاعات و نشریات زاہد حامد کو دیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق زاہد حامد نے استعفیٰ سے قبل اپنے فیملی ممبرز اور بھائی سابق گورنر پنجاب شاہد حامد سے بھی مشاورت کی جنہوں نے ان کے مستعفی ہونے کے فیصلے کی تائید کی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے زاہد حامد کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔

متعلقہ عنوان :