مکلی میں تعمیر کیے گئے 2500مکانات کی غیر منصفانہ الاٹمنٹ،سندھ ہائی کورٹ نے حکومت سندھ اور دیگر سے جواب طلب کرلیا

جمعہ 21 نومبر 2014 17:22

کراچی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء) سندھ ہائی کورٹ نے سیلاب متاثرین کے لیے ترکی کی مدد سے مکلی میں تعمیر کیے گئے 2500مکانات کی غیر منصفانہ الاٹمنٹ کے خلاف دائر درخواست پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ ،حکومت سندھ اور دیگر سے جواب طلب کرلیا ہے ۔کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی اور جسٹس جنید غفار پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔

درخواست گذار اللہ ورایو اور دیگر سیلاب متاثرین کے وکیل غلام حیدر شیخ نے موقف اختیار کیا تھاکہ 2010کے سیلاب متاثرین کے لیے ترکی کی مدد سے مکلی میں 2500گھر تعمیر کیے گئے تھے اور یہ گھر ٹھٹھہ ،بدین ،سجاول ،میر پور خاص اور دیگر علاقوں کے 2000سے زائد سیلاب متاثرین کو الاٹ کرنے تھے ۔لیکن سابق ایم پی اے صادق میمن نے یونین کونسل سے جعلی رجسٹرڈ کراکے انہیں سیلاب متاثرین میں شامل کرلیا اور بغیر اجازت ان مکانات پر اپنے من پسند افراد کے نام میٹرز لگوانے بھی شروع کردیئے ۔

(جاری ہے)

عدالت نے 11دسمبر تک حکم امتناع جاری کرتے ہوئے اصل سیلاب متاثرین کا اسکروٹنی کرنے کا حکم دے دیا اور حکم دیا کہ اس وقت تک یہ مکانات کسی کو الاٹ نہ کیے جائیں جب تک سیلاب متاثرین کی اسکروٹنی مکمل نہ ہوجائے ۔

متعلقہ عنوان :