30سے زائد ایکڑ اراضی پرمبینہ قبضہ ،سندھ ہائی کورٹ نے ڈی جی رینجرز اور ڈی آئی جی ایسٹ سے جواب طلب کرلیا

جمعہ 21 نومبر 2014 17:22

کراچی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء) سندھ ہائی کورٹ نے تھانہ سچل کی حدود میں30سے زائد ایکڑ اراضی پر بھٹائی رینجرز ،ڈی آئی جی لاڑکانہ کے بیٹے اور دیگر کی جانب سے مبینہ قبضے کے خلاف دائر درخواست پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ۔

(جاری ہے)

کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس منیب اختر پر مشتمل سنگل بنچ نے کی ،درخواست گذار مرید علی شاہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ بھٹائی رینجرز کے بریگیڈیئر سید احسان علی ،کمانڈر خالد گورایہ ،ایس ایچ او سچل شعیب احمد ،فیصل اعوان ،اے ایس آئی نعمان علی ،ڈی آئی جی لاڑکانہ کے بیٹے آفتاب میرانی سمیت دیگر افراد نے 9نومبر کو سچل تھانے کی حدود میں 30ایکڑ اراضی پر قبضے کی کوشش کی ۔

عدالت نے درخواست کے بعد ڈی جی رینجرز ،ڈی آئی جی ایسٹ اور دیگر فریقین سے جواب طلب کیا تھا ۔لیکن اس کے باوجود مذکورہ افسران اور اہلکاروں نے اس زمین پر قبضے کے بعد تعمیرات شروع کردی ہیں ۔سندھ ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے مذکورہ زمین پر حکم امتناع جاری کردیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :