پاکستان نے دہشت گردی کو خارجہ پالیسی کیلئے ہتھیار بنارکھا ہے، اسامہ کی پاکستان میں موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ غلط ملک کے خلاف لڑی گئی، افغانستان کی سرزمین پر بھارت اور پاکستان کو پراکسی وار کی اجازت نہیں دیں گے،امریکا نے پاکستان کو خوش کرنے کیلئے ہمیں بھارت سے ہتھیار خریدنے سے منع کیا

سابق افغان صدر حامد کرزئی کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی

جمعہ 21 نومبر 2014 16:18

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء) سابق افغان صدر حامد کرزئی نے حسب روایت پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہپاکستان نے دہشت گردی کو خارجہ پالیسی کیلئے ایک ہتھیار بنارکھا ہے، اسامہ کی پاکستان میں موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ غلط ملک کے خلاف لڑی گئی، افغانستان کی سرزمین پر بھارت اور پاکستان کو پراکسی وار کی اجازت نہیں دیں گے،امریکا نے پاکستان کو خوش کرنے کے لیے ہمیں بھارت سے ہتھیار خریدنے سے منع کیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایک مقامی اخبار کے زیر اہتمام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق افغان صدر نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین پر بھارت اور پاکستان کو پراکسی وار کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی سابق آرمی چیف مشرف کو اپنی بے عزتی کرنے دیں گے۔

(جاری ہے)

حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ اسامہ کی پاکستان میں موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ غلط ملک کے خلاف لڑی گئی۔

سابق افغان صدر حامد کرزئی کی ۔انہوں نے کہا کہ امریکا نے پاکستان کو خوش کرنے کے لیے ہمیں بھارت سے ہتھیار خریدنے سے منع کیا۔ افغانستان کے بھارت کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔ بھارت افغانستان کا دوست ہے اور ہمیں بھارت پر مکمل اعتماد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب امریکی صدر براک اوباما سے پاکستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے بارے میں سوال اٹھایا تو انہوں نے خاموشی اختیار کرلی۔ پاکستان نے دہشت گردی کو خارجہ پالیسی کے لیے ایک ہتھیار بنایا ہوا ہے۔ اسامہ کی پاکستان میں موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ غلط ملک کے خلاف لڑی گئی۔