برسلز‘ مقبوضہ کشمیرمیں انتخابات مسئلے کاحل نہیں‘ اقوام متحدہ کی زیرنگرانی رائے شماری کرائی جائے، علی رضاسید

جمعہ 21 نومبر 2014 14:56

برسلز(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء) چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضاسید نے ہاہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بھارت کے آئین کے تحت اسمبلی کے انتخابات ہرگزمسئلہ کشمیرکا حل نہیں۔کشمیر میں اقوام متحدہ کے ذریعے رائے شماری کرائی جائے جس کے ذریعے کشمیری عوام اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کریں۔انھوں نے برسلز سے اپنے ایک بیان میں کہاکہ کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اور بھارت کے تحت اسمبلی کے انتخابات یا بھارتی پارلیمنٹ کے انتخابات کشمیریوں کوہرگزقبول نہیں۔

بھارت مقبوضہ کشمیرمیں مقامی اسمبلی کے نام و نہاد انتخابات کرواکر کشمیری عوام پر تشدد اور مظالم پر پردہ ڈالناچاہتا ہے اور یہ تاثردیناچاہتاہے کہ جموں و کشمیرمیں امن ہے اورجمہوری عمل جاری ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں کالے قوانین نافذ کررکھے ہیں جن کے ذریعے بھارتی سیکورٹی فورسز کسی بھی شخص کو بغیروجہ بتائے قید کرسکتی ہیں اور تشدد کا نشانہ بناسکتی ہیں۔

بھارت مقبوضہ کشمیرمیں انتخابات کو دھونس اور دھاندلی کے ذریعے کرواتا ہے اور اس سلسلے میں میڈیاکو بھی استعمال کرتاہے لیکن انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور بین الاقوامی مبصرین کو مقبوضہ کشمیرجانے کی اجازت نہیں۔ اس بار یہ انتخابات ایسے وقت ہورہے ہیں کہ حال ہی میں مقبوضہ کشمیرکے لوگ تباہ کن سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور اب تک بہت سے لوگ امداد کے منتظر ہیں لیکن ان کا کوئی پرسان حال نہیں۔

علی رضا سید نے مقبوضہ کشمیرکے رہنماووں کی طرف سے انتخابات کے بائیکاٹ کی اعلان کی تعریف کی اورکہاکہ 25نومبر سے شروع ہونے والی اسمبلی کے انتخابات کے بائیکاٹ کے اعلان نے ثابت کردیاہے کہ مقبوضہ کشمیرکی قیادت ان انتخابات کو کبھی بھی تسلیم نہیں کرتی۔بھارت کی طرف سے الیکشن ڈرامے ، تاخیری حربوں اور کالے قوانین سے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو روکا نہیں جاسکتا۔

یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ بھارتی آئین کے تحت مقامی اسمبلی کے منتخب ہونے والے کبھی بھی حقیقی کشمیری نمائندے نہیں ہوسکتے اور نہ ہی وہ کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرسکتے ہیں۔بھارت نے کشمیرپر زبردستی قبضہ کیاہواہے ۔ ایک دن اسے کشمیریوں کو ضرور آزادی دیناہوگی۔بھارت زیادہ دیر تک کشمیریوں کودبا نہیں دبا سکتا۔ آج کشمیری نوجوان بھی ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں۔

بڑی تعداد میں نوجوان لاپتہ ہوچکے ہیں۔ حالیہ سالوں کے دوران بہت سے نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں مارکر گمنام قبروں میں دفن کیاگیاہے۔انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو ان واقعات اور مظالم کا نوٹس لیناہوگا۔چیئرمین کشمیر کونسل ای یونے اپنے بیان میں مزید کہاکہ مسئلہ کشمیرکے پرامن حل کے لیے سہ فریقی مذاکرات کا عمل شروع کیاجائے۔کشمیری مسئلے کا اصل فریق ہیں اور انہیں نظرانداز کرکے مسئلہ کاپائیدار حل تلاش نہیں کیاجاسکتا۔