عباس پور کے لاکھوں عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے ‘حقوق کیلئے30اکتوبر کو پر امن شٹر ڈاون احتجاجی مظاہرہ کیا تھا ‘حکومت ہمارے چارٹر آف ڈیمانڈ کو پورا کرے ‘انجمن تاجران عباس پور کی تاجر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعہ 21 نومبر 2014 14:56

عباس پور (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء)انجمن تاجران عباس پور کے صدر سردار محمد حیات خان نے تاجر رہنماؤں کے ہمراہ ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حلقہ عباس پور کے لاکھوں عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے عباس پور کے حقوق کے لیے ہم نے 30اکتوبر کو ایک پر امن شٹر ڈاون احتجاجی مظاہرہ کیا تھا اور حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ہمارے چارٹر آف ڈیمانڈ کو پورا کرے لیکن 20دن گزرنے کے بعد بھی کسی حکومتی نمائندے نے عباس پور کا رخ نہیں کیا اور نہ ہی ہمارے مطالبات کی طرف کوئی توجہ دی بذریعہ پریس ہم حکومت کو ایک مرتبہ پھر یاددہانی کرنا چاہتے ہیں کہ اگر اب بھی توجہ نہ دی گئی تو انجمن تاجراں اہلیان عباس پور کے ساتھ مل کر ایک احتجاجی تحریک شروع کریں گے جو ضلع عباس پور / عباس پور ایکسپریس وے کی تعمیر ،عباس پور ہسپتال کی تعمیر ،عباس پور گریٹر واٹر سپلائی ،عباس پور نمجر کھلی درمن پلوں کی تعمیر سمیت تمام منصوبوں کی تکمیل تک جاری رہے گی سردار حیات نے کہا کہ اس سال ہونے والی طوفانی بارشوں اور سیلاب نے عباس پور کا نقشہ ہی بدل دیا ہے خاص کر عباس پور ہجیرہ روڈ گاڑیوں کی آمدورفت کے قابل ہی نہیں ہے جس کے لیے ہم گزشتہ دس سال سے مطالبہ کر رہے تھے اور 2011میں وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف عباس پور میں ہزاروں افراد کے بڑے اجتماع میں اعلان کر گئے تھے کہ آزاد پتن سے عباس پور تک مری ایکسپریس وے کی طرز پر عباس پور ایکسپریس وے تعمیر کریں گے ان کا کہنا تھا کہ یہ عبا س پور والوں کا ہم پر قرض ہے ہم وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیراعظم پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ ہم کنٹرول لائن پر آباد کشمیر ی جو سال ہا سال سے مملکت پاکستان کے دفاع میں بیٹھے ہوئے ہیں ہمیں زندگی کے بنیادی حقوق تو دئیے جائیں خاص کر عباس پور ایکسپریس وے کی جلد تعمیر شروع کی جائے روڈ پر ہم کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے اگر حکومت پاکستان ہمیں ساتھ رکھنا چاہتی ہے تو سب سے پہلے ہمارے لیے راستہ بنائے ۔

(جاری ہے)

سردار حیات نے کہا حکمرانوں نے اپنے جبر کی انتہا کر دی ہے اپریل 2011میں عباس پور کے لیے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل تعینات کیا گیا تھا آج تک اسے کام کرنے کے اختیارات نہیں دئیے گئے اور چند ماہ قبل ADCGکا تبادلہ کیا گیا تھا تو کسی دوسرے آفیسر کو عباس پور نہیں بھیجا گیا دو سال قبل وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید نے عباس پور کے لیے ایڈیشنل سیشن جج کی تعیناتی کا وعدہ کیا تھا جو ایفا نہ ہو سکا انہوں نے کہا کہ عباس پور حلقہ کے عوام چڑی کوٹ ضلع حویلی سے لے کر درہ شیر خان ضلع کوٹلی تک مکمل کنٹرول لائن پر آباد ہیں جو ہر وقت دشمن کے نشانے پر ہوتے ہیں اورپاکستان کے لیے چوکیدار کا کردار ادا کرتے ہیں یہ چوکیدار حکومت سے کوئی معاوضہ نہیں مانگتے صرف بنیادی ضرورت کی سڑک مانگتے ہیں لہذا عباس پور ایکسپریس وے کے ساتھ ہی عبا س پور تیتری نوٹ روڈ کو بھی بنایا جائے مدارپور پل کی جلد تعمیر شروع کی جائے اور مندہول تتہ پانی روڈ کی حالت بھی بہتر بنائی جائے ایک سوال کے جواب میں سردار حیات نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات پر توجہ نہ دی گئی اور عباس پور ایکسپریس وے کا کام شروع نہ کیا گیا تو ایسی تحریک شروع کریں گے ایسا لانگ مارچ ہو گا جو اس سے پہلے تاریخ میں کسی نے نہیں کیا ہو گا انہوں نے کہا کہ یہ سر زمین شہدا ہے یہ وہ واحد حلقہ ہے کہ جہاں سے سینکڑوں معصوم نوجوانوں نے وطن کے اس پار جا کر بھارتیوں کو ناکوں چنے چبوائے اور جام شہادت نوش کیا ہم سرزمین شہدا میں بسنے والے شہدا ء کے ورثا اور غازیوں سے کسی کو مذاق نہیں کرنے دیں گے ہم تو راج دہانی پونچھ کے وارث ہیں ریاست پونچھ کے وارثوں کو کوئی دیوار سے نہیں لگا سکتا ہم پاکستان اور آزاد کشمیر کے حکمرانوں کو پھر ایک موقع دینا چاہتے ہیں کہ گزشتہ 67سال سے جو جبر ہم پر آزمایا گیا اب اس کو دہرانے کی کوشش نہ کی جائے انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت اس علاقے میں بسنے والے عوام کو زندگی کی ہر آسائش سے محروم رکھا جا رہا ہے ہمیں تیسرے درجے کا شہری تصور کیا جاتا ہے۔