غداری کیس ‘خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کی درخواست منظو رکرلی شریک ملزمان کیخلاف کارروائی کی ہدایت

جمعہ 21 نومبر 2014 14:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء) غداری کیس کی سماعت کرنیوالی خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی درخواست منظو رکرتے ہوئے شریک ملزمان کیخلاف کارروائی ‘سابق وزیراعظم ‘سابق وزیرقانون اور چیف جسٹس کو بھی فریق بنانے کی ہدایت کر دی‘ عدالت کی تینوں شخصیات کے بیانات قلمبند کرنے اور وفاقی حکومت کو اِن شخصیات کے نام شامل کرکے 15دن میں نیاچالان جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے ‘ بنچ کے ایک رکن جسٹس یاور علی نے فیصلے پر اختلافی نوٹ بھی تحریر کیا ہے۔

جمعہ کو جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ نے 31اکتوبر کو محفوظ کیاگیافیصلہ سنادیا۔ عدالت نے اپنے عبوری حکم میں بتایاکہ بینچ نے اکثریت رائے سے مشرف کی درخواست جزوی طورپر منظور کرلی ہے جس کے مطابق سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق وزیرقانون زاہد حامد اور سابق چیف جسٹس عبدالحمید کو بھی شامل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس فیصل عرب نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے بتایاکہ جسٹس یاورعلی نے فیصلے پر اختلافی نوٹ بھی تحریر کیاہے۔ عدالت نے ہدایت کی ہے کہ تینوں شخصیات کے بیانات قلمبند کیے جائیں اور وفاقی حکومت کو اِن شخصیات کے نام شامل کرکے 15دن میں نیاچالان جمع کرانے کی ہدایت کردی۔یادرہے کہ پرویز مشرف نے درخواست کی تھی کہ دیگر شریک افراد کے خلاف بھی غداری کا مقدمہ چلایاجائے یا پھر اْنہیں بھی بری کردیاجائے کیونکہ وہ اس سارے معاملے میں اکیلے نہیں تھے،ایمرجنسی لگانا فراد واحد کا کام نہیں۔

بعدازاں پرویز مشرف کے وکیل فیصل چوہدری نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے بتایاکہ عدالت نے آج ایک تاریخی فیصلہ دیاہے اور حکم دیاہے کہ سابق وزیراعظم شوکت عزیز اور سابق چیف جسٹس کے نام بھی شامل کریں اور چالان میں ترمیم کرکے 15دن کے اندر دوبارہ جمع کرائیں۔ ایک سوال کے جواب میں اْنہوں نے بتایاکہ عدالت نے جو نام مناسب سمجھے ، اْنہیں شامل کرنے کی ہدایت کردی۔ اْنہوں نے بتایاکہ ججوں کو ہٹانے میں دولوگ شامل تھے …(رانا)

متعلقہ عنوان :