وزیراعظم ‘ وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت تمام حکومتی شخصیات جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کیلئے تیار ہیں‘ رانا ثنا اللہ خان

جمعرات 20 نومبر 2014 23:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر 2014ء) سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ اگر ڈاکٹر طاہرالقادری کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم پر اعتراض ہے تو وہ عدالت سے رجوع کریں،وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت تمام حکومتی شخصیات جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لئے تیار ہیں، جے آئی ٹی کے سربراہ عبد الرزاق چیمہ کی مدت ملازمت کا دو تہائی دورانیہ سندھ میں فرائض انجام دیتے ہوئے گزرا ہے اور کوئی بھی شخص ان کے پیشہ وارانہ کیرئیر پر سوال نہیں اٹھا سکتا،عمران خان اسلام آباد کی طرف چڑھائی کا ارادہ رکھتے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر قانون نے کہا کہ حکومت سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کیلئے پرعزم ہے۔

(جاری ہے)

دھرنا سیاست کرنے والے جس کا دل چاہتے ہیں اس کے خلاف بیان داغ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشنل کمیشن کی رپورٹ کے کچھ حصے ایسے ہیں جن کے منظر عام پر آنے سے فرقہ واریت کو ہوا مل سکتی ہے۔

پنجاب حکومت نے لاہور ہائیکورٹ کے تین رکنی بنچ کے سامنے اس رپورٹ کے علاوہ اس پر نظرثانی کرنے والے بورڈ کی رپورٹ بھی پیش کی ہے۔ اگر عدالت نے ہماری درخواست مسترد کردی تو اسے جاری کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کہتے ہیں کہ حکومت نے توقیر شاہ کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے وعدہ معاف گواہ بنے سے روکنے کے لئے رشوت کے طور پر سفیر بنادیا حالانکہ توقیر شاہ کا نام ان کی اپنی جانب سے دائر ایف آئی آر میں درج ہی نہیں۔

ڈاکٹر طاہر القادری سانحہ ماڈل ٹاؤن پر سیاست بندکریں، اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو اس کا جواب بھی سیاست سے ہی آئے گا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود ہی اپنی سیاست کا ستیا ناس کر لیا ہے ، وہ اسلام آباد کی طرف چڑھائی کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن عوام پہلے کی طرح اب بھی انکے غیر قانوی اور غیر آئینی اقدام کو مسترد کر دینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امن و امان اور رٹ کو قائم رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور ذمہ دار ادارے اس سے بے خبر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا عمران خان کے راستے میں نہ پہلے کوئی رکاوٹ ڈالی نہ تیس نومبر کی کال میں ڈالنے کا ارادہ ہے ۔