نئے عمرہ سیزن کا آغاز اتوارسے ہوگا،مکہ اور مدینہ منورہ میں تمام انتظامات مکمل،

60 لاکھ عمرہ زائرین کے لیے 8 ہزار ملازمین، ہر طرح کی سہولتیں اور خدمات مہیا کی جائیں گی،عبدالرحمان السدیس

جمعرات 20 نومبر 2014 22:38

مکہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر 2014ء)سعودی عرب میں دونوں مقدس مقامات مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے امور کی ذمے دار پریزیڈینسی نے نئے ہجری سال کے دوران عمرہ زائرین کے خیرمقدم کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے ۔عرب ٹی وی کے مطابق یزیڈینسی کے صدر شیخ عبدالرحمان السدیس نے بتایاکہ ان کے ادارے نے عازمین عمرہ کی خدمات کے لیے قریباً آٹھ ہزار اہلکاروں کو متحرک کردیا ہے اور ان میں خواتین بھی شامل ہیں۔

مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں صفائی ستھرائی پر مامور عملہ ان کے علاوہ ہے۔نئے عمرہ سیزن کا آغاز 23 نومبر (یکم صفر 1436ھ ) سے ہوگا اور یہ 30 جولائی ( 14 شوال) تک جاری رہے گا۔گذشتہ سال سعودی عرب سے باہر سے آنے والے کل اکسٹھ لاکھ پچاس ہزار زائرین نے عمرہ ادا کیا تھا۔

(جاری ہے)

شیخ السدیس کا کہنا ہے کہ عمرہ کے لیے آنے والے زائرین کو ہر طرح کی سہولتیں اور خدمات مہیا کی جائیں گے اور اس سلسلے میں متعلقہ سرکاری اداروں اور سکیورٹی ایجنسیوں سے بھی رابطہ رکھا جائے گا۔

انھوں نے بتایا ہے کہ مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں معروف علماء اسلامی موضوعات پر جمعہ کے موقع پر خطبے دیں گے۔ان خطبوں کا مختلف زبانوں میں ترجمہ کیا جائے گا اور خصوصی افراد کے لیے اشاروں کی زبان استعمال کی جائے گی۔انھوں نے مزید بتایا کہ مدینہ منورہ میں الروضہ الشریف کی زیارت کے لیے نئے انتظامات کیے گئے ہیں اور خواتین دن اور رات میں تین اوقات میں روضہ رسول کی زیارت کرسکیں گی۔

مکہ مکرمہ میں عمرہ زائرین کے لیے نئے انتظامات کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آب زم زم پینے کی جگہوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔معذور افراد کو وہیل چئیرز مہیا کی جائیں گی اور ضعیف العمر افراد کو اٹھانے کے لیے کارٹ دستیاب ہوگی۔واضح رہے کہ 2012ء سے مسجد الحرام کی تعمیر وتوسیع کے جاری منصوبے کے پیش نظر سعودی وزارت حج نے اس سال بھی عمرہ اور حج زائرین کی تعداد میں کمی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ عمرے کی ویزے کی میعاد ایک ماہ سے کم کرکے چودہ روز کردی گئی ہے۔سعودی وزارت حج نے الیکٹرانک نظام کے ذریعے عمرہ درخواستیں وصول کرنے کا کام شروع کردیا ہے۔یہ عالمی الیکٹرانک نیٹ ورک داخلہ ،خارجہ امور اور دوسرے حکومتی اداروں سے براہ راست منسلک ہے۔