انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق عالمی چیلنجز پر پورا اترنے کیلئے سینٹر فار انفارمیشن سسٹمز آڈیٹنگ کی تشکیل نو کردی  آڈیٹر جنرل آف پاکستان

جمعرات 20 نومبر 2014 22:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر 2014ء) آڈیٹر جنرل محمد اختر بلند رانا نے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق عالمی چیلنجز پر پورا اترنے کیلئے سینٹر فار انفارمیشن سسٹمز آڈیٹنگ کی تشکیل نو کردی  ہمارے آڈیٹرز کو اس ابھرتے ہوئے آڈٹ کے جدید طریقوں سے روشناس ہونا چاہئے۔ وہ جمعرات کو ایک سیمینار سے خطاب کر رہے تھے جس کا مقصد آئی ایس آڈٹ سے متعلق آگاہی پیدا کرنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایس ۔ آئی ٹی آڈیٹنگ ایک ابھرتا ہوا شعبہ ہے جسے بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ آئی ٹی آڈیٹنگ مجموعی آئی ٹی گورننس میں بہتری اور مضبوطی کا ذریعہ ہے۔ آئی ایس ۔ آئی ٹی آڈٹ دنیا بھر میں سپریم آڈٹ انسٹیٹیوشنز کی جانب سے کئے جانے والے آڈٹس کا مرکزی موضوع بن گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں میں کمپیوٹر کے بڑھتے ہوئے استعمال کے پیش نظر یہ ضروری ہو گیا ہے کہ آڈٹ کے شعبہ میں بھی انفارمیشن سسٹم اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے آڈیٹرز کو اس ابھرتے ہوئے آڈٹ کے جدید طریقوں سے روشناس ہونا چاہئے۔ پاکستان میں آئی ایس ۔ آئی ٹی کے شعبہ میں بھرپور مواقع موجود ہیں۔ پاکستان میں آئی ٹی آڈیٹنگ کے فروغ اور اس حوالے سے مہارت کی فراہمی کی اشد ضرورت ہے تاکہ ہم دیگر ترقی پذیر ممالک کا مقابلہ کر سکیں۔ اختر بلند رانا نے کہا کہ آڈیٹرز کو الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم و بارڈر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کی غیر موجودگی اور سائبر کرائمز میں اضافے کے رجحان کو اجاگر کرنا چاہئے۔

واضح سمت اور حکمت عملی کے ساتھ آڈیٹرز آئی ٹی کے فرق کو پورا کر سکتے ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل آڈٹ پالیسی نغمہ اشفاق نے بھی سیمینار سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ عشرہ کے دوران انفارمیشن ٹیکنالوجی جدت اختیار کی ہے جس کا زندگی کے تمام شعبوں پر اثر پڑا ہے۔ سیمینار میں اے جی پی کے تمام ذیلی دفاتر کے گریڈ 20 اور اس سے اوپر کے افسران نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :