صوبائی حکومت نئی صحت پالیسی لا رہی ہے،پرویزخٹک،

تمام ہسپتالوں کو ہر لحاظ سے خود مختار اور بااختیار بناکر انتظامیہ کو مریضوں کیلئے 24 گھنٹے علاج کی تمام دستیاب سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کا پابند بنایا جائیگا ، وزیراعلی خیبرپختونخوا

جمعرات 20 نومبر 2014 22:19

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر 2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نئی صحت پالیسی لا رہی ہے جس کے تحت تمام ہسپتالوں کو ہر لحاظ سے خود مختار اور بااختیار بناکر انکی انتظامیہ کو مریضوں کیلئے 24 گھنٹے علاج کی تمام دستیاب سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کا پابند بنایا جائے گا اسی طرح تمام ڈویژنل اور ضلعی صدر مقامات کے ہسپتالوں میں علاج کی وہی سہولیات مہیا کی جائیں گی جو لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں میسر ہیں تاکہ دور افتادہ علاقے کے لوگوں کو پشاور آنے کی ضرورت باقی نہ رہے جبکہ ہسپتالوں میں طبی اور انتظامی شعبے بھی الگ اور فعال بنائے جائیں گے انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی کی خرابیوں کی وجہ سے اربوں روپے کی لاگت سے چلنے والے ادارے عوام کو ریلیف پہنچانے میں ناکام نظر آتے ہیں مگر اب ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے ہمیں اچھا نہیں لگتا مگر سکولوں کی طرح اب ہسپتالوں کیلئے بھی مانیٹرنگ سسٹم قائم کیا جا رہا ہے تاکہ وہاں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل عملے کی موجودگی اور طبی سہولیات کی بہم رسانی یقینی بنائی جا سکے یہ عجیب بات ہے کہ صوبے بھر میں اعلیٰ معیار کے ہسپتال ہوں اور ان پر عوام کا کروڑوں روپے پیسہ خرچ ہو مگر علاج کا تمام بوجھ پشاور کے تین ہسپتالوں پر پڑے اور دیگر علاقوں میں روزانہ 5 لاکھ مریض طبی مراکز کا چکر کاٹنے کے بعد مایوس گھروں کو واپس جائیں اگر کسی کو ہماری اصلاحات سے اختلاف ہو توبہتر قابل عمل فارمولا پیش کریں مگر مقصد مریضوں کو مقامی سطح پر 24 گھنٹے علاج کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہوانہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت مختلف مہلک امراض میں غریب مریضوں کے مفت علاج اور دیگر فلاحی پروگراموں کو وسعت دیگی وزیر اعلیٰ نے انکشاف کیا کہ صوبائی حکومت عوام کے مفت اور دائمی علاج کیلئے ہیلتھ انشورنس پالیسی بھی لارہی ہے وہ پشاور میں صوبائی حکومت اور دوا ساز کمپنی نوارٹس فارما کے اشتراک سے کینسر کے غریب مریضوں کے مفت علاج کے دوسرے مرحلے کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے تقریب سے صوبائی سیکرٹری صحت مشتاق جدون، نوارٹس کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو شہاب رضوی،حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے کینسر ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ پروفیسر عابد جمیل اور کمپلیکس کے چیف ایگزیکٹیو ممتاز مروت نے بھی خطاب کیا اور پروگرام کے مختلف پہلوؤں نیز حکومت کے طبی اقدامات پر روشنی ڈالنے کے علاوہ کینسر سے متعلق عوامی شعور اُجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا جبکہ تقریب میں صوبائی وزراء ضیاء الله آفریدی، امجد آفریدی، اشتیاق ارمڑ، میاں جمشید الدین کاکا خیل، میاں خلیق الرحمن خٹک اور زرین ضیاء کے علاوہ دیگر ارکان اسمبلی نے بھی شرکت کی پروگرام کے تحت صوبائی حکومت کینسر کے غریب مریضوں کے علاج کیلئے سال رواں کے دوران 60 کروڑ روپے مہیا کریگی جبکہ علاج کے بھاری بھرکم 94 فیصد اخراجات نوارٹس کمپنی برداشت کریگی پرویز خٹک نے کہا کہ ہم دیگر شعبوں کی طرح صحت و علاج کی بہتری کیلئے بعض بنیادی اقدامات کررہے ہیں ہم سیاسی دباؤ کے تحت فیصلے نہیں کرینگے کیونکہ ہمیں عوامی دباؤ کے تحت فیصلے کرنااور پالیسیاں بنانا ہے ہم سب کا فرض ہے کہ اس سلسلے میں وسیع ترقومی مفاد کو پیش نظر رکھیں اورایسے فیصلے اور کام کریں جنکی بدولت ہم جہنم کا ایندھن نہ بنیں بلکہ ہمیں جنت میں جگہ نصیب ہو پرویز خٹک نے کہا کہ یہ بات انتہائی تشویش ناک ہے کہ اکثر مریض اپنی زندگی کے اوائل میں ہی بلڈ کینسرکا شکارہو جاتے ہیں صر ف ہمارے صوبے میں ہر سال 250کے قریب ایسے مریضوں کی تشخیص کی جاتی ہے یہ حقیقت بھی پریشان کن ہے کہ سرطان کا علاج بہت مہنگا ہے اور اس مرض میں مبتلا اکثر مریضوں کا دور جوانی میں زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھنا ملکی واقتصادی صورتحال پربھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے اور کوئی بھی حکومت نوجوانوں جو کہ ایک قومی اثاثہ ہیں کی اموات کو املکی اقتصادی ترقی کیلئے نقصان دہ سمجھتی ہے انہوں نے کہا کہصحت وعلاج موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور سرطان کا علاج اس سے مستثنٰی نہیں مجھے اس امر سے بہت خوشی ہوئی ہے کہ اس منصوبہ کے پہلے فیز نے اپنے تمام مقاصدکے حصول کو یقینی بنایا ہے اورہمارے مانیٹرنگ سیل نے اسے ایک شفاف اور موثر منصوبہ قرار دیا ہے درحقیقت شفافیت اور گڈ گورننس ہی موجودہ حکومت کا طرہ امتیاز ہے جب ہم نے محسوس کیا کہ اس منصوبہ کے تحت 800کے قریب مریضوں کا کامیاب علاج کیا گیا ہے تو ہماری حکومت نے اس منصوبہ کو جاری رکھنا ضروری سمجھا تاکہ زیادہ انسانی جانوں کو بچایا جا سکے اوریہ لوگ ملکی اور گھریلو معیشت میں اپنا کردار ادا کرسکیں ہم ایسے اہم منصوبوں کی حوصلہ آفزائی کے لئے تمام تر اقدامات اُٹھائیں گے اور قومی مفاد کے حامل ایسے منصوبوں کے لئے فنڈز کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی

متعلقہ عنوان :