پاکستان میں اب صرف اللہ کا حکم چلے گا ،پاکستان اور ظالم طبقہ اب ایک ساتھ نہیں چل سکتے،نظریہ پاکستان کے ساتھ بے وفائی اور غداری کرنے والوں کو قوم ایک لمحے کے لئے برداشت کرنے کو تیار نہیں ، بدتدبیری سے پاکستان ٹوٹا اور بنگلہ دیش بنا،سیاسی دہشت گردوں نے معیشت ،سیاست اور عوام کو یرغمال بنا رکھا ہے،جماعت اسلامی کے اجتماع میں عالمی اسلامی تحریکوں کی وہ قیادت شریک ہورہی ہے جو دنیا کے کونے کونے میں استعمار کے مقابلہ میں بڑی جرأت اور استقامت سے کھڑی ہے،

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کامینار پاکستان پر پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 20 نومبر 2014 21:32

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر 2014ء ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں اب صرف اللہ کا حکم چلے گا ،پاکستان اور ظالم طبقہ اب ایک ساتھ نہیں چل سکتے،نظریہ پاکستان کے ساتھ بے وفائی اور غداری کرنے والوں کو قوم ایک لمحے کے لئے برداشت کرنے کو تیار نہیں،آئین پاکستان میں اللہ کو حقیقی بادشاہ اور اسلام کو ریاست کا مذہب تسلیم کیا گیا ،بدکرداروں کی بدتدبیری سے پاکستان ٹوٹا اور بنگلہ دیش بنا،سیاسی دہشت گردوں نے معیشت ،سیاست اور عوام کو یرغمال بنا رکھا ہے،جماعت اسلامی کے اجتماع میں عالمی اسلامی تحریکوں کی وہ قیادت شریک ہورہی ہے جو دنیا کے کونے کونے میں استعمار کے مقابلہ میں بڑی جرأت اور استقامت سے کھڑی ہے۔

وہ جمعرات کو مینار پاکستان پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر نائب امراء راشد نسیم، اسد اللہ بھٹو سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، ناظم اجتماع میاں مقصود احمد، اظہر اقبال حسن اور سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں جماعت اسلامی واحد جمہوری جماعت ہے جس میں ایک مزدور کا بیٹا بھی امیر جماعت بن سکتا ہے جبکہ باقی سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے گروہ ہیں جو جمہوریت کے نام پر عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔

انھوں نے کہا اسلام کے نام پر قائم ہونے والے پاکستان میں 67 سالوں میں ایک لمحہ کے لیے اسلامی نظام نافذ نہیں کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے پاس ظالمانہ اور جابرانہ نظام حکومت کے متبادل ایک عادلانہ نظام ہے جس سے معاشرتی استحصال کا خاتمہ ہوسکتا ہے اور ملک امن کا گہوارہ بن سکتا ہے انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس ملکی ترقی و خوشحالی کا وژن اور یونین کونسل کی سطح تک دیانتدار قیادت موجود ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ ملک پر68 سالوں سے ایک وی وی آئی پی کلاس حکومت کر رہی ہے جو خود کو ہر قانون سے بالاتر سمجھتی ہے۔ اس کلاس کے سکول کالجز اور ہسپتال الگ ہیں جہاں عام شہری تعلیم اور علاج کا تصور نہیں کرسکتا۔ انھوں نے کہا کہ ان کے دانت میں تکلیف ہو تو یہ علاج کے لیے لندن بھاگ جاتے ہیں جبکہ غریب آدمی کو ہسپتالوں سے ڈسپرین کی ایک گولی میسر نہیں۔

اس اشرافیہ سے نجات حاصل کرنے کے لیے عوام کو ان ظالم و جابر حکمران لیڈروں سے بچانے کے لیے جماعت اسلامی نے تحریک تکمیل پاکستان کا آغاز کر دیا ہے۔ اجتماع عام میں پاکستان کے کونے کونے سے لاکھوں عوام کے قافلے لاہور کی طرف چل پڑے ہیں۔ لاہور شہر ملک بھر سے آنے والے مہمانوں کا میزبان ہے۔ مجھے یقین ہے کہ زندہ دلان لاہور اپنی روایات کے مطابق اپنے مہمانوں کی میزبانی کریں گے۔

سراج الحق نے کہا کہ اجتماع عام میں مسلمانوں کے علاوہ ہندو سکھ اور عیسائیوں پر مشتمل پاکستانی برادری بھی بڑی تعداد میں شریک ہوگی۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ قوم کو جوڑنے کے لیے میری کوششیں جاری رہیں گی۔ اس وقت قومی وحدت ایٹم بم سے بھی ضروری ہے۔ سیاسی پارٹیوں کے قائدین کی اجتماع عام میں شرکت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ ہم سب مل کر اجتماعی توبہ کریں گے۔