عوامی نیشنل پارٹی نے مڈٹرم الیکشن کی مخالفت کر دی،

ولی طاقت کے بل بوتے پر وزیراعظم سے استعفیٰ مانگنا درست نہیں، کسی غیر جمہوری اقدام کی حمایت نہیں کریں گے،اسفند یار ولی کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 20 نومبر 2014 21:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر 2014ء) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت کو سیاسی شہید نہیں ہونے دینگے، 5 سال بعد عوام کی عدالت میں تمام جماعتوں کا فیصلہ ہوگا، طاقت کے بل بوتے پر وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں لیا جاسکتا ، عمران خان کا وزیراعظم سے استعفی مانگنا غیر آئینی ہے اور ہرغیر آئینی کام روکنے کے لئے اے این پی سب سے آگے ہو گی ۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے پشاور میں پارٹی ورکرز کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اسفند یار ولی نے کہا کہ کپتان کے پاس کوئی ائینی راستہ نہیں بچا۔ مڈٹرم الیکشن غیر آئینی اور غیر جمہوری طریقے سے ہی ممکن ہے۔ اے این پی کسی بھی غیر آئینی اقدام کی راہ میں رکاوٹ بنے گی۔

(جاری ہے)

عمران خان کا استعفیٰ کا مطالبہ کرنا اور احتجاج کرنا حق ہے لیکن پارلیمنٹ اور سرکاری عمارتوں پر چڑھائی کرنے کا انھیں کوئی حق نہیں ہے اور اس قسم کے اقدامات سے وزیراعظم کا استعفیٰ نہیں لیا جاسکتا،عمران مرکز میں مینڈیٹ کا احترام کریں ہم خیبرپختونخوا میں ان کے مینڈیٹ کا احترام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے استعفے کا آئینی راستہ صرف یہ ہیکہ وزیراعظم خود صدرکو لکھیں کہ مرکزی اسمبلی ختم کردیں تاہم مڈٹرم الیکشن غیرآئینی طریقے سے ہوئے تو سب سے بڑی رکاوٹ اے این پی ہوگی، ہمیں کپتان چپ نہیں کراسکتے، اس مٹی اورقوم کا ہم پر حق ہے۔اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ ڈی چوک دھرنوں کے باعث آئی ڈی پیز کا مسئلہ پیچھے رہ گیا ہے۔

مرکز اور صوبہ دونوں انھیں نظر انداز کر رہے ہیں۔ آئی ڈی پیز کو بال بنا کر ایک دوسرے کے کورٹ میں پھینکا جا رہا ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ سندھ اور پنجاب والے نیا خیبر پختونخوا دیکھ لیں اس کے بعد نئے پاکستان کی بات مانیں، صوبائی حکومت ہمت کرے اور بلدیاتی انتخابات کرائے تو پتہ چلے گا کس جماعت کا گراف اوپر نیچے ہوا ہے۔اسفند یار ولی نے فوج کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ فوج کے پہلے اور موجودہ کردار میں فرق ہے۔

فوج کے ترجمان نے سیاسی مسئلے کو سیاسی طور پر حل کرنے کی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ میں ہمارا کوئی بھی رہنما یا ورکر شہید ہوا تو احتجاج کریں گے، جو وزیر خود بھتا دیتے ہیں وہ ہماری جان کیسے چھڑا سکتے ہیں ۔جبکہ بجلی کے زائد بلوں کے حوالے سے اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ اووربلنگ کا مسئلہ سنگین مسئلہ ہے کیا اس معاملے میں حکومت بری الذمہ ہے۔

متعلقہ عنوان :