شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے بی آئی ایس پی کی جانب سے ڈیش بورڈ کا اجراء،

سرکاری طور پر اس کا آغاز یکم جنوری 2015کو ہو گا

جمعرات 20 نومبر 2014 20:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر 2014ء )بینظیر انکم سپورٹ پروگرام(بی آئی ایس پی) یکم دسمبر 2014کوایک ڈیش بورڈ متعارف کرانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ اس موقع پر عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے میڈیا نمائندگان کو ایک بریفینگ دینے کا بھی اہتمام کیا جائیگا۔ تاہم سرکاری طور پر اس کا آغاز یکم جنوری 2015کو ہو گا۔ بی آئی ایس پی جولائی 2008میں ایک سماجی تحفظ نیٹ کے پروگرا م کے طورپر غریبوں ،بالخصوص خواتین کو فوری طور پر فائدہ پہنچانے کے مقصد سے شروع کیا گیاتھا۔

اپنے قیام کے آغاز کے بعد سے بی آئی ایس پی نے بڑی تیزی سے ترقی کی اور اب یہ پاکستان میں غربت کے خاتمے کا سب سے بڑا پروگرام ہے۔ مالی سال 2008-09میں بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والے گھرانوں کی تعداد1.7ملین تھی جو جون2014میں تقریبا4.63ملین ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

موجودہ حکومت نے ماہانہ مالی معاونت 1000/-روپے سے بڑھا کر 1500/-روپے فی کس کردی ہے جوکہ 4500/-روپے سہ ماہی کے مطابق دی جاتی ہے۔

بی آئی ایس پی کے چیئرمین انور بیگ نے تمام نعقدمالی معاونت کی منتقلی کے نظام کو اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر 2014ء بنانے کے لئے اقدام اٹھایا ہے۔ انہوں نے "بی آئی ایس پی ڈیش بورڈ"کے نام سے ایک سوفٹ ویئر انٹرفیس تیار کرنے کا حکم دیاہے تاکہ ڈونر ایجنسیوں عالمی بینک ، ایشیائی ترقیاتی بینک یا ڈی ایف آئی ڈی اور حکومت پاکستان سے وصول کئی گئی تمام رقم کا ٹریک ریکارڈ رکھنے، بینکوں کو منتقل کی گئی رقم اور ہر مستحق کو موصول ہوئی رقم کے اعتبار سے شفافیت کو بر قرار رکھا جائے۔

ڈیش بورڈ کی مدد سے تمام رجسٹرڈ مستحقین کا ٹریک ریکارڈ اور رقم کے اجراء اور نکالنے کی تاریخوں کا ریکارڈ رکھا جائیگا۔ بی آئی ایس پی کی جانب سے بینکوں کو منتقل کی گئی رقم سے لے کر مستحقین کو رقم ملنے تک کی معلومات کو علاقوں، ڈویژنوں اور تحصیلوں تک ہر سطح پر دکھایا جائے گا۔ یہ ڈیش بورڈ کیش کی منتقلی کے عمل اور مستحقین کے رقم خرچ کرنے کے رجحانات کی نگرانی کرنے میں انتظامیہ کی مدد کرے گی۔

یہ نہ صرف بد عنوانی پر قابو پانے کا کام کرے گا بلکہ رقم کی منتقلی میں تاخیرکی نشاندہی بھی کرے گا۔ تازہ ترین ڈیٹا کی دستیابی انتظامیہ کے لیے کئی اعتبار سے مددگارہوگی۔ نظام کو شفاف بنانے کے لیے ، چیئرمین نے ڈیش بورڈ کی اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر 2014ء دستیابی کا حکم دیاہے تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کسی بھی وقت بی آئی ایس پی کی کارکردگی پر نظر رکھ سکیں۔