لاہور ہائیکورٹ نے شاہد ندیم کاہلوں ایڈووکیٹ کوعدالت عالیہ کا جج بنانے کا حکم دیتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی برائے ججز کا سال دوہزار تیرہ کی سفارشات مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا

جمعرات 20 نومبر 2014 19:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر 2014ء) لاہور ہائیکورٹ نے شاہد ندیم کاہلوں ایڈووکیٹ کوعدالت عالیہ کا جج بنانے کا حکم دیتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی برائے ججز کا سال دوہزار تیرہ کی سفارشات مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا، عدالت نے قرار دیا ہے کہ آئین کے تحت ہر شہری کو معلومات تک رسائی کا حق ہے، جب ملک میں جمہوریت ہے تو پھر کسی چیز کا چھپانا کیسا؟لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے پارلیمانی کمیٹی برائے ججز کے اختیارات کیخلاف دائر دو رخواستوں پر سماعت شروع کی درخواست گزار کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ جوڈیشل کمیشن نے دو ہزار تیرہ میں شاہد ندیم کاہلو جج تعینات کرنے کی سفارش کی تھی مگر پارلیمانی کمیٹی نے اعتراض لگا کرجوڈیشل کمیشن کی سفارشات مسترد کر دیں، سپریم کورٹ کے فیصلے آچکے ہیں کہ پارلیمانی کمیٹی کو جوڈیشل کمیشن کی سفارشات مسترد کرنے کا اختیار نہیں ہے لیکن اس کے باوجود پارلیمانی کمیٹی نے سفارشات مسترد کیں لہذا پارلیمانی کمیٹی کا فیصلہ کالعدم کرتے ہوئے شاہد ندیم کاہلوں کو جج تعینات کرنے کا حکم دیا جائے، وفاقی حکومت کی طرف سے بتایا گیا کہ آئین کے تحت پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے اور اسے جوڈیشل کمیشن کی سفارشات مسترد کرنے کااختیار حاصل ہے، جس پر جسٹس سید منصورعلی شاہ نے قرار دیا کہ وہ ذاتی طور پر اس نقطے سے متفق ہیں کہ آئین کے تحت پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے مگر وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے پابند ہیں کہ پارلیمانی کمیٹی کو جوڈیشل کمیشن کی سفارشات مسترد کرنے کا اختیار نہیں، وفاقی حکومت کے وکلاء نے کہا کہ حافظ شاہد ندیم کاہلوں جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کی میٹنگز کی دستاویزا ت حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہے جس پر عدالت نے قرار دیا کہ اس ملک میں جمہوریت ہے ، آئین کے تحت ہر شہری کو معلومات تک رسائی کا حق ہے ، جب اس ملک میں جمہوریت ہے تو پھر کسی چیز کو عوام سے چھپانا کیوں ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے دونوں طرف سے دلائل سننے کے بعد پارلیمانی کمیٹی برائے ججز کا سال دوہزار تیرہ کی سفارشات مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم کرتے ہوئے وزارت قانون کو ہدایت کی بہاولپور سے تعلق رکھنے والے شاہد ندیم کاہلوں کو ہائیکورٹ کا جج تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔

متعلقہ عنوان :