لاہور ہائیکورٹ نے دو کنال اور اس سے بڑے گھروں پر عائد لگڑری ٹیکس کیخلاف دائر درخواستوں میں پنجاب حکومت اور درخواست گزاروں کے وکلاء کو 27نومبر کو حتمی بحث کیلئے طلب کر لیا

جمعرات 20 نومبر 2014 19:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر 2014ء) لاہور ہائیکورٹ نے دو کنال اور اس سے بڑے گھروں پر عائد لگڑری ٹیکس کیخلاف دائر درخواستوں میں پنجاب حکومت اور درخواست گزاروں کے وکلاء کو 27نومبر کو حتمی بحث کیلئے طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے توصیف احمد سمیت متعدد شہریوں کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت شروع کی تو درخواست گزاروں کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ حکومت پنجاب پہلے ہی پراپرٹی ٹیکس کی مد میں ٹیکس وصول کر رہی ہے مگر اسکے باوجود لگڑری ٹیکس کے نام پر شہریوں پر بوجھ ڈال دیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ قوانین کے تحت ایک ٹیکس کی موجودگی میں حکومت دوسرا ٹیکس عائد کرنے کا قانونی جواز نہیں رکھتی۔سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ حکومت نے آئین کے آرٹیکل ایک سو بیالس کے تحت موثر قانون سازی کے ذریعے کوئی بھی ٹیکس عائد کر سکتی ہے، حکومت پنجاب نے فنانس ایکٹ کے ذریعے پراپرٹی ٹیکس نافذ کیا ، سرکاری وکیل نے کہا لگڑری ٹیکس پر حتمی بحث کیلئے مہلت دی جائے، جس پر عدالت نے لگڑری ٹیکس کیخلاف جاری حکم امتناعی میں ستائیس نومبر تک توسیع کرتے ہوئے پنجاب حکومت اور درخواست گزاروں کے وکلاء کو حتمی بحث کیلئے طلب کر لیا۔