تھر انرجی کے گڑھ لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور خوشحالی کے نام سے پہچانا جائیگا ‘خواجہ آصف

جمعرات 20 نومبر 2014 17:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 20نومبر 2014ء) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ قحط اور بچوں کی ہلاکت کے باعث مشہور ہونے والا تھر انرجی کے گڑھ لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور خوشحالی کے نام سے پہچانا جائیگا۔اینگرو پاور کو 660 میگاواٹ کول پاور جنریشن کے لیے اظہار رضامندی کا لیٹر جاری کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا اینگرو کمپنی تھر میں کول پاور پلانٹ لگائے گی اس پراجیکٹ پر 960 ملین ڈالر لاگت آئے گی اور دسمبر 2017 میں جنریشن شروع ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ قحط اور بچوں کی ہلاکت کے باعث مشہور ہونے والا تھر اب انرجی کے گڑھ ، لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور خوشحالی کے نام سے پہچانا جائے گا۔ خواجہ آصف نے کہاکہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 3 گھنٹے لوڈشیڈنگ کم ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

وزیر پانی وبجلی نے کہاکہ رینٹل پاور پلانٹس کو بطور آئی پی پیز بجلی پیدا کرنے کی ای سی سی سے منظوری لی۔ رینٹل پلانٹس کو نیب سے کلیئرنس لینا لازمی ہو گی۔

وزیر پانی وبلی نے کہاکہ منصوبوں کی تکمیل کے ساتھ ہی تھر توانائی کا مرکز بن جائے گا اور وہاں نوکری کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے۔نجی ٹی وی کے مطابق پہلے مرحلے میں کول مائننگ کی جائے گی اور 38 لاکھ ٹن کوئلے سے سالانہ 660 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش ہو گی بعد میں اس کی استعداد 65 لاکھ ٹن سالانہ کوئلے کے ذریعے 1300 میگاواٹ تک بڑھائے گی۔دوسرے مرحلے میں ایک کروڑ 35 لاکھ ٹن اور ایک کروڑ 95 لاکھ ٹن کوئلے سے 2400 میگاواٹ اور 3600 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

تھر میں کوئلے کے ذخائر کا اندازہ 175 ارب ٹن ہے جو سعودی عرب اور ایران کے تیل کے مجموعی ذخائر کے برابر ہے اور اس سے 200 سال کے لئے ایک لاکھ میگاواٹ بجلی پیدا ہو سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :