سارک سربراہی کانفرنس میں وزیراعظم نوازشریف شرکت کرینگے ‘ مودی سے ملاقات نہیں ہوگی ‘ دفتر خارجہ

جمعرات 20 نومبر 2014 17:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 20نومبر 2014ء) دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ نیپال میں رواں ماہ ہونے والی سارک سربراہی کانفرنس میں وزیراعظم نوازشریف شرکت کریں گے تاہم بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات نہیں ہوگی ‘وزیر اعظم کو بھارتی گاڑی کے استعمال کی پیشکش نہیں ہوئی تھی ‘ ضرب آپریشن میں دہشتگردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جارہی ہے ‘ افغان صدر کا دورہ پاکستان کامیاب رہا ‘ پاکستان میں افغانستان میں امن کا خواہش مند ہے ‘روسی وزیر دفاع کے حالیہ دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے مابین باہمی تعاون کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ‘ پاکستان نے ورکنگ باوٴنڈری اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی کا معاملہ عالمی برادری میں اٹھایا ہے۔

(جاری ہے)

دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران تسنیم اسلم نے کہاکہ پاکستان دہشتگردی سے متاثرہ ملک ہے، خطے میں معاشرتی عدم مساوات، غربت اور بیروزگاری سمیت دیگر مسائل نے دہشت گردی کو ہوا دی تاہم پاکستان غربت کے خاتمے کے لئے کوششیں کررہا ہے۔ مسلح افواج نے آپریشن ضرب عضب شروع کررکھا ہے جس میں دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جارہی ہے ‘ پاکستان خطے میں امن اور استحکام کے لئے افغانستان کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے اور افغان صدر اشرف غنی کا حالیہ دورہ پاکستان انتہائی کامیاب رہا ہے انہوں نے کہا کہ ملاقاتوں کے دوران طے پانے والے معاہدوں کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان معیشت ، تجارت ،رابطے اور عوامی سطح کے رابطوں سے متعلق بیالیس اہم فیصلے کئے گئے۔

ترجمان نے کہاکہ پاکستان اور روس کے درمیان تعاون میں اضافہ ہورہا ہے اور تعلقات میں بہتری عروج کی جانب گامزن ہے۔ روسی وزیرِ دفاع کے حالیہ دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے مابین باہمی تعاون کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔تسنیم اسلم نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اس مہینے کی 26سے 27نومبر تک نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں سارک سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم اپنے قیام کے دوران نیپالی قیادت سے بھی ملاقات کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ نیپا ل میں وزیراعظم کی سیکیورٹی اور پروٹوکول کی ذمہ داری پاکستان خود اٹھائے گا، وہاں کسی دوسرے ملک کی گاڑی استعمال نہ کرنے کا فیصلہ وزیراعظم کے سیکیورٹی اسٹاف نے کیا ہے تاہم نیپال میں وزیراعظم نواز شریف کو بھارتی گاڑی کے استعمال کی پیشکش نہیں ہوئی تھی۔

دورہ نیپال کے دوران وزیراعظم کی صرف میزبان ملک کی قیادت سے ملاقاتیں طے ہیں تاہم وہ بھارتی ہم منصب سے ملاقات نہیں کریں گے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرینہ مسئلہ ہے، پاکستان نے ورکنگ باوٴنڈری اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی کا معاملہ عالمی برادری میں اٹھایا ہے، اقوام متحدہ کے مبصرین نے ایل اوسی کا دورہ کیا اور ہم نے بھارتی جارحیت سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کروایا، گزشتہ دو ہفتوں سے ایل او سی پر بھارت کی جانب سے منظم حملے نہیں ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں سے متعلق اپنا موثر کردار کرے۔