تھرکول آئندہ چند سال میں پاکستان کا انرجی کیپٹل بن جائیگا ، کوئلے سے بجلی کی پیداواری کے دو منصوبوں پر جلد کام شروع ہوجائے گا ، 660 میگا واٹ کے منصوبے اینگرو جنریشن جلد شروع کردے گی ، یہ منصوبے دسمبر 2017 میں مکمل ہوجائیں گے ، رینٹل پاور کے منصوبوں کیلئے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کریں گے ، بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں ایک سال میں 3 سے 4 گھنٹے تک کمی کی گئی

پانی وبجلی اور دفاع کے وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف کی صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 20 نومبر 2014 15:35

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 20نومبر 2014ء ) پانی وبجلی اور دفاع کے وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ تھرکول آئندہ چند سال میں پاکستان کا انرجی کیپٹل بن جائیگا ، کوئلے سے بجلی کی پیداواری کے دو منصوبوں پر جلد کام شروع ہوجائے گا ، 660 میگا واٹ کے منصوبے اینگرو جنریشن جلد شروع کردے گی ، یہ منصوبے دسمبر 2017 میں مکمل ہوجائیں گے ، رینٹل پاور کے منصوبوں کیلئے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کریں گے ، بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں ایک سال میں 3 سے 4 گھنٹے تک کمی کی گئی ۔

جمعرات کو وزارت پانی وبجلی میں تھرکول میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کیلئے پہلے منصوبے کے سٹیر آف انٹریٹس (مفاہمتی یاداشت) پر دستخط کی تقریب کے موقع پر اخبار نویسوں سے بات چیت کررہے تھے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اینگرو جنریشن کمپنی چینی سرمایہ کاروں کے تعاون سے 660 میگاواٹ کے دو پلانٹ لگائے جائیں گے ، یہ منصوبے 2017 ء میں مکمل ہوجائیں گے اور مقامی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا عمل شروع ہوجائے گا ، حکومت نے تھر کو قومی ترجیح بنا کر یہ کام کیا ہے ، آئندہ سال 1320 میگا واٹ کے دو مزید منصوبے شروع ہوجائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تھر ان دنوں قحط کی وجہ سے متاثر ہے اور بحیثیت حکمران اس پر شرمندہ ہیں لیکن کوئلے کے پاور منصوبوں کی تکمیل سے تھر انرجی کیپٹل بن جائیگا اور قحط ماضی کا بھیانک خیال بن جائیگا ۔ بجلی کی قلت ختم ہوجائیگی ۔ وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا کہ ہائیڈرو اور کوئلے کے منصوبوں پر ساتھ ساتھ کام جاری ہے ، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی بہتر نہ ہونے کی وجہ سے ٹرانسمیشن لائنس کم نہیں ہوئے ، 14 ہزار میگاواٹ بجلی میں سے ٹرانسمیشن لائن میں خرابیوں کی وجہ سے 2500 میگاواٹ راستہ میں ہی غائب ہوجاتی ہے ، گزشتہ سال کے مقابلے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں 3 گھنٹہ تک کمی ہوئی ہے ، ریکوری میں بھی بہتری آئی ہے ۔

ایل این جی کا منصوبہ زیر غور ہے ، پالیسی جلد منظور ہوجائیگی ، ایل این جی کی وجہ سے بجلی کی قیمتون میں کمی ہوگی ، انرجی کمیٹی کا اجلاس (کل) ہوگا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ18 ڈالر سے کم ہوگی اور گیس کی پائپ لائن کے ذریعے ٹرانسپورٹ کیا جائیگا اور گیس لوڈ پاور پلانٹ کے قریب لائیں گے ۔ اس منصوبے سے ٹرانسمیشن لائن کے نقصانات کا بھی حل ہوجائیگا ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رینٹل پاور کے منصوبے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق آگے بڑھائیں گے اور ان کی نیب سے کلیئرنس لی جائیگی ۔ انوہں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کو لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینے کو تیار ہیں مگر وہ سستی گیس لینا چاہتے ہیں ، 22 دسمبر تک تمام صنعتوں کو بلا تعطل بجلی فراہم کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے اوور بلنگ کی آڈٹ رپورٹ آچکی ہے ، اب صارفین کو معمول کے مطابق بل آئیں گے ۔