بھارت پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہےوزیراعظم نواز شریف کا مظفر آباد میں آزاد جموں کشمیر کونسل سے خطاب

جمعرات 20 نومبر 2014 15:31

مظفر آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 20نومبر 2014ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی دفاعی اداروں پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کے بے بنیاد الزامات درحقیقت اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے، مقبوضہ جموں کشمیر کے مسئلہ پر پاکستان اپنے اصولی موقف پر قائم ہے، پاکستان مسئلہ کشمیر پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ قبول نہیں کر سکتا، نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں، بھارت کے موجودہ رویوں سے امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مظابق حل ہونا چاہیے حکومت پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کیا، پاکستان اور کشمیریوں میں دائمی رشتہ ہے، کشمیریوں کی غیر متزلزل حمایت پارٹی منشور کا حصہ ہے، چاہتے ہیں کشمیری بھائی اپنی منزل جلد سے جلد حاصل کریں، طاقت کے زور پر مسئلے کو حل اور امن قائم نہیں کیا جاسکتا، بین الاقوامی برادری پر اخلاقی دباوٴ بڑھا کر بھارت کو بات چیت کی میز پر لانے کے لئے مجبور کیا جاسکتا ہے جس کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو مظفر آباد میں آزاد جموں کشمیر کونسل سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کے حق خودارایت سے محروم رکھا جارہا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرامد نہیں کیاجارہا،67 برس کی طویل مدت سے مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کے باوجود حل نہ ہونے اور بھارتی سیکیورٹی فورسز کی کشمیریوں پر انسانیت سوز سلوک کی وجہ سے یہ مسئلہ نہ صرف پیچیدہ ہوگیا بلکہ انسانی حقوق کی پامالی کی تاریخ میں ایک شرمناک اور بھیانک باب کا اضافہ ہوگیا جس پر اقوام متحدہ کی خاموشی باعث تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا بنیادی اور اصولی موقف ہے کہ مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے، حکومت نے بھارت سے مذاکرات میں پیش رفت کی لیکن بھارت کی جانب سے سیکرٹری خارجہ کے مذاکرات بلاجواز معطل کردیئے جو منفی طرز عمل ہے جبکہ بھارت کی جانب سے پاکستان کی مسلح افواج پر دہشتگردی کے الزامات بے بنیاد ہیں، مسلح افواج نے دہشتگردی کے خلاف بے پناہ قربانیاں دیں اور خاطرخواہ کامیابیاں بھی حاصل کیں تاہم بھارت کی جانب سے پاکستان پر یہ الزام کہ ہم دہشتگردوں کو پناہ دیتے ہیں دراصل اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے، ہم دہشت گردی اور دہشت گردوں کا خاتمہ کر رہے ہیں، پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے کشمیری عوام بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں، خوشی ہے کہ ہماری پالیسیوں کو عالمی برادری کی طرف سے پذیرائی مل رہی ہے اور بھارت کی طرف سے ہونے والی زیادتیوں کا نوٹس لیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کشمیریوں کی غیر متزلزل حمایت پارٹی منشور کا حصہ ہے، دل سے چاہتے ہیں کشمیری بھائی اپنی منزل جلد سے جلد حاصل کریں، حکومت نے مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر کیا،طاقت کے زور پر مسئلے کو حل اور امن قائم نہیں کیا جاسکتا، بین الاقوامی برادری پر اخلاقی دباوٴ بڑھا کر بھارت کو بات چیت کی میز پر لانے کے لئے مجبور کیا جاسکتا ہے جس کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں۔

انہوں نء کہا کہ پاکستانی ہرسال 5 فروری اور27 اکتوبر کو کشمیریوں سیاظہار یکجہتی کرتے ہیں اور حالات جیسے بھی ہوں کشمیر کے ساتھ پاکستان کا تعلق قائم رہیگا۔ بھارت سے مذاکرات شروع کرنے سے پہلے کشمیری رہنماؤں سے مشورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کا نہ صرف پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا بلکہ پاکستانی عوام اور سیاستدانوں نے بھی اس پر ملی یکجہتی کا مظاہرہ کیا جو قابل تحسین ہے، کنٹرول لائن پر اقدامات کئے ہیں تا کہ بھارتی جارحیت کی وجہ سے کنٹرول لائن کے قریب کے گاؤں میں بسنے والے لوگ متاثر نہ ہوں، لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب لوگوں کو تجارت اور سفر میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، جموں کشمیر کے ساتھ ہماری کوششیں ہیں کہ آزاد کشمیر کو بھی اقتصادی ترقی سے ہمکنار کریں، میری حکومت نے آزاد کشمیر کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے کیلئے بڑی مالیت میں فنڈز مہیا کئے ہیں مالی مشکلات کے باوجود پاکستان 969 میگا واٹ نیلم جہلم منصوبے جو ضلع کوٹلی میں دریائے پونچھ پر 100 میگاواٹ، راجھدانی منصوبے پر 132میگا واٹ سمیت دیگر منصوبوں پر کام ہو رہا ہے، اسلام آباد، مظفر آباد ریلوے پروجیکٹ تکمیل کیلئے دو سال کا وقت مقرر کیا ہے، یہ منصوبہ دسمبر 2016ء تک مکمل ہو جائے گا۔