امریکی کانگریس نے ملالہ یوسفزئی سکالرشپ ایکٹ کی منظوری دے دی

قانون کے تحت پاکستانی خواتین کیلئے سکالرشپس میں اضافہ کیا جائے گا

جمعرات 20 نومبر 2014 14:29

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 20نومبر 2014ء) امریکی کانگریس نے ملالہ یوسفزئی سکالرشپ قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت پاکستانی لڑکیوں کیلئے برطانوی سکالرشپس کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریپبلکن خاتون رکن کانگریس علینا روز لیجٹسنن کے تحریر کئے گئے ملالہ یوسفزئی سکالرشپ قانون کے تحت یو ایس ایڈ کے میرٹ اور ضروریات کی بنیاد پر سکالرشپ پروگرام کے ذریعے پاکستانی خواتین کیلئے سکالرشپس کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔

کانگریس میں اس قانون کی منظوری کے بعد کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی کی چیئرپرسن ای ڈی رائس نے کہا کہ گذشتہ کئی سالوں سے مجھے افغانستان اور پاکستان جیسے ممالک میں تعلیم کی بدترین صورتحال اور انتہاء پسندی کو فروغ دینے والے مدارس کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ پر گہری تشویش تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان ممالک میں خواتین کو تعلیم تک رسائی سے بھی دبایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس تمامتر صورتحال کے باعث آج ملالہ یوسفزئی کے نام پر سکالرشپ قانون کی منظوری دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ملالہ ایک نڈر اور انتہائی حوصلے کی مالک لڑکی ہے جس نے صرف 19 سالہ کی عمر میں طالبان کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے ان کے قاتلانہ حملے کا بھی سامنا کیا اور خواتین اور لڑکیوں کی نہ صرف موجودہ بلکہ آنے والی نسل کیلئے بھی مثال قائم کی کہ تعلیم کا حصول ان کا بنیادی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان میں سکالرشپ پروگرام کے ذریعے پہلے ہی پاکستان میں تعلیم کو فروغ دے رہا ہے تاہم اب اس قانون کے تحت پاکستانی خواتین کیلئے سکالرشپس کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :