قلعہ عبداللہ میں پولیو کا ایک اور کیس منظر عام آنے کے بعد صوبہ بلوچستان میں رواں سال میں کیسز کی تعداد بارہ ہوگئی
جمعرات 20 نومبر 2014 14:02
قلعہ/کوئٹہ (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 20نومبر 2014ء) قلعہ عبداللہ میں پولیو کا ایک اور کیس منظر عام آنے کے بعد صوبہ بلوچستان میں رواں سال ایسے کیسز کی تعداد 12 ہو چکی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق نیا کیس 14 مہینوں کے بہادر کی صورت میں افغان سرحد سے ملحقہ چمن میں سامنے آیا۔محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ بہادر کو چار مرتبہ پولیو ویکسین دی جا چکی تھی تاہم وہ پھر بھی اس مرض کا شکار ہو گیا۔
یہ کیس صوبے کے 11 اضلاع میں تین روزہ پولیو مہم ختم ہونے کے کچھ دنوں بعد سامنے آیا۔صوبے میں زیادہ تر کیس کوئٹہ اور قلعہ عبداللہ سے سامنے آئے تاہم ژوب سے بھی ایک کیس رپورٹ ہو چکا ہے۔تقریباً دو سال تک پولیو فری رہنے کے بعد رواں سال جولائی میں بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے علاقے مازائی اڈہ میں پہلا پولیو کیس سامنے آیا تھا۔(جاری ہے)
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبداللہ مالک بلوچ نے صوبے میں پولیو کے بڑھتے کیسز کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تمام منتخب ارکان سے کہا کہ وہ پولیو مہم کے دوران اپنے اپنے حلقوں میں رہیں۔
رپورٹ کے مطابق 73 کیس ریکارڈ ہونے کی وجہ سے 2011 صوبے کا سب سے برا سال ثابت ہوا۔محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پولیو کیسوں میں اضافے کی بڑی وجہ والدین کی جانب سے بچوں کو پولیو قطرے پلانے سے انکار کرنا ہے تاہم آزاد ذرائع اس کی ذمہ داری محکمہ صحت ، یونیسف اور دوسری تنظیموں کی نااہلی پر ڈالتے ہیں۔مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.