افغانستان میں پاک بھارت ’پروکسی‘ جنگ نہیں ہونے دیں گے، حا مد کرزئی

جمعرات 20 نومبر 2014 12:41

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 20نومبر 2014ء) سابق افغان صدر حامد کرزئی نے کہا کہ بین الاقوامی افواج کے انخلاء کے بعد افغان حکام اپنے ملک کو بھارت اور پاکستان کے مابین ’پروکسی‘ جنگ کا میدان نہیں بننے دیں گے۔ حامد کرزئی نے اپنے سابق پاکستانی ہم منصب پرویز مشرف کی جا نب سے اس حوا لے سے دئیے گئے بیا ن پر رد عمل ظا ہر کر تے ہو ئے کہا کہ ایسے دعوے ’تکلیف دہ‘ ہیں۔

نئی دہلی میں ایک تھنک ٹینک سے بات چیت کرتے ہوئے حامد کرزئی نے کہا، ”بلا شبہ افغانستان اپنے ملک میں پاکستان و بھارت کو پروکسی جنگ کی اجازت نہیں دے گا۔ مجھے یقین ہے کہ بھارت بھی ایسی کسی صورتحال کی اجازت نہیں دے گا، وا ضع رہیکہ ایک انٹرویو میں سا بق صدر پاکستان پرویز مشرف نے خبردار کیا تھا کہ اگر بھارت نے ایک ’پاکستان مخالف افغانستان‘ کے قیام کی کوشش کی، تو جواباً پاکستان بھی اس کے توڑ کے لیے پشتون نسل والوں کو استعال کرنے کی کوشش کرے گا۔

(جاری ہے)

ایٹمی ہتھیاروں سے لیس پڑوسی ممالک پاکستان اور بھارت ایک عرصے سے ایک دوسرے پر افغانستان میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کا الزام لگاتے آئے ہیں۔حامد کرزئی بھی اپنے دور حکومت میں بارہا پاکستان پر یہ الزام عائد کر چکے ہیں کہ وہ کابل حکومت کو عدم استحکام کا شکار بنانا چاہتا ہے۔ کرزئی نے کہا کہ ایسی کوئی بھی بات کہ پشتون پاکستان کے احکامات پر کام کریں گے، افغانستان کے سب سے بڑے نسلی گروپ کے لیے تکلیف دہ اور توہین کے مساوی ہے۔

کرزئی نے مزید کہا کہ افغانستان پانچ ہزار سالہ تاریخ کا حامل ہے۔ یہ کہنا کہ پشتون قوم ایک آلے کے طور پر استعمال ہو گی، نہ صرف پشتونوں بلکہ افغان عوام کے لیے بھی توہین آمیز ہے۔۔

متعلقہ عنوان :