صوبائی وزیر ہاؤسنگ کی زیر صدارت متنازعہ گھروں اور پلاٹوں کوقانونی حیثیت دینے کے لئے اجلاس،

ایسی رہائشی یا کمرشل جگہوں کو قانونی حیثیت دینے سے حکومت کے خزانے میں خطیر رقم جمع ہو گی‘ ملک تنویر اسلم اعوان

بدھ 19 نومبر 2014 23:26

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 19نومبر 2014ء ) صوبائی وزیر ہاؤسنگ تعمیرات و مواصلات ملک تنویر اسلم اعوان کی صدارت میں پنجاب کی تمام ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں متنازعہ گھروں اور پلاٹوں کو قانونی حیثیت دینے کے لئے پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی (پھاٹا) کے اعلی افسران کا ایک اجلاس منعقد ہوا ، اجلاس میں ایسے تمام رہائشی و کمرشل علاقے جہاں گھروں یا پلاٹوں کے مالکان کو ابھی تک مالکانہ حقوق نہیں دئیے گئے اور وہ برس ہا برس سے مکانوں میں رہائش پذیر ہیں ان کو قانونی حیثیت دینے کے لئے افسران نے مفید تجاویز پیش کیں ۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ایسے ہزاروں گھر اور پلاٹ جن کو قانونی شکل دینے کے بعد حکومت کے خزانے میں ایک خطیر رقم جمع ہوسکتی ہے اور مالکان کو بھی اس سے خاطر خواہ فائدہ ہو گا جو اپنی مرضی سے جب چاہیں وہ پراپرٹی فروحت کر سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے بتایا کہ اس سلسلہ میں بلڈنگ ایکٹ موجود ہے اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسے رولز متعین کئے جائیں جن سے عوام اور حکومت دونوں کو فائدہ حاصل ہو اجلاس میں 10,7,5,3 مرلہ اور ایک کنال کے پلاٹوں کی الاٹمنٹ بذریعہ قرعہ اندازی یا نیلام عام کے ذریعے فروحت کرنے کے لئے بھی تجاویز دی گئیں جس کی سمری تیار کر کے وزیر اعلی سے اجازت حاصل کی جائے گی ۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہاؤسنگ سکیمیں جو بجلی کی عدم فراہمی ، تجاوزات یا دیگر قانونی مسائل کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہیں انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے ۔اجلاس میں ڈی جی ہاؤسنگ کیپٹن(ر) سعید ، چیف انجینئرز ، فنانس ، پی اینڈ ڈی ، تعمیرات و مواصلات اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی ۔