دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شکست کا آپشن نہیں اسے ہر صورت جیتنا ہوگا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مدد نہ کی گئی تو دہشت گرد جیت سکتے ہیں، بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں، بھارت سے تنازعات کے حل کے لیے بات کی مگر مثبت جواب نہیں ملا، پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا لندن میں پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 17 نومبر 2014 23:24

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17نومبر۔2014ء) پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر ا ٓصف زرداری نے کہاہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شکست کا ا ٓپشن نہیں ہمیں یہ جنگ ہر صورت جیتنا ہوگی ، اپنے دور صدارت میں بھی دنیا کو بتایا کہ اگر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری مدد نہ کی گئی تو دہشت گرد جیت سکتے ہیں۔پیر کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آ صف زرداری نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو نے دہشت گردوں کے خلاف کھل کر آواز اٹھائی ہم آج ان کا مشن مکمل کررہے ہیں، ہم نے بڑی قربانیوں کے بعد جمہوریت کو حاصل کیا اور 10 سال آمر کے خلاف جہدوجہد کی۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ذہنوں کی جنگ ہے، ہمیں دہشت گردی کے مائنڈ سیٹ کا مقابلہ کرنا ہوگا اور اس کے خلاف جنگ میں شکست کا آپشن نہیں، ہمیں یہ جنگ ہر صورت جیتنا ہوگی جبکہ دور صدارت میں بھی ہمیشہ دنیا کو باور کرایا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد کی ضرورت ہے اگر اس میں ہماری مدد نہ کی گئی تو دہشت گرد جیت سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

آ صف زرداری کا کہنا تھا کہ القاعدہ اور دیگر شدت پسندوں کے خطرات پر دنیا نے پہلے کوئی کان نہیں دھرے، داعش جیسے خطرات سے متعلق یورپی اور مغربی ممالک کو بتانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں، بھارت سے تنازعات کے حل کے لیے بات کی مگر مثبت جواب نہیں ملا جب کہ سرکریک پر بھی بھارت سے معاہدہ کرنا چاہتے تھے مگر بھارت تیار نہ تھا، کشمیر کا مسئلہ اہمیت کا حامل ہے جسے اجاگر کرنا چاہتے ہیں جبکہ کشمیر کے آئندہ ہونے والے انتخابات پر بھی تشویش ہے