افغان صدر کی وزیراعظم سے ملاقات، دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال

ہفتہ 15 نومبر 2014 12:21

افغان صدر کی وزیراعظم سے ملاقات، دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15نومبر 2014ء) افغان صدر اشرف غنی 30 رکنی وفد کے ہمراہ وزیراعظم ہاؤس پہنچے تو وزیراعظم نواز شریف نے ان کا استقبال کیا۔ افغان صدر اشرف غنی کے اعزاز میں مسلح افواج کے دستے نے سلامی دی اور گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ افغان صدر اشرف غنی نے اپنے وفد کے ارکان کا وزیراعظم نواز شریف اور معزز مہمان کا وفاقی وزرا سے تعارف کروایا۔

وزیراعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی میں ملاقات وزیراعظم ہاوس میں جاری ہے۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف افغان صدر کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔ اس سے پہلے افغان صدر اشرف غنی سے پاکستان کے سیاسی راہنماؤں نے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں اسفند یار ولی، آفتاب شیر پاؤ، محمود خان اچکزئی، شیری رحمان، اعتزاز احسن، فرحت اللہ بابر، فیصل کریم کنڈی، افراسیاب خٹک اور سردار کمال خان بنگلزئی نے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

ملاقات میں باہمی دلچسپی اور دوطرفہ تعلقات کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر افغان صدر نے اپیل کی کہ پاکستان کی سیاسی قیادت افغانستان میں مفاہمتی عمل میں کردار ادا کرے۔ گزشت روز افغانستان کے صدر اشرف غنی نے اسلام آباد میں انتہائی مصروف دن گزارا پاک افغان سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان مل کرایشیا کا اقتصادی ترقی کا مرکز بن سکتے ہیں آج دونوں ملک تاریخ بدلنے جا رہے ہیں۔

اسحاق ڈارنے دو دن میں وہ کچھ کر دیا جو پچھلے 30 سال سے نہیں ہوا اب پاکستان 95 فیصد افغان اشیاء کو ایک دن اور 5 فیصد اشیاء کو دو دن میں کلیئرنس دے گا ۔ 2017 تک باہمی تجارت کو ڈھائی ارب سے بڑھا کر5 ارب تک لےجائیں گے۔ صدر ممنون حسین نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات میں ان کے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے ویژن کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے دونوں ممالک کو مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔

پاکستان کاسا ایک ہزار اور تاپی منصوبے کی تکمیل میں تیزی کا خواہش مند ہے۔ صدر ممنون حسین نے پاکستان ، چین اور افغانستان میں سہ فریقی مفاہمت کی تجویز پیش کی جس کا افغان صدر نے خیرمقدم کیا۔ دونوں صدور نے مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا۔ اس سے پہلے افغان صدر اشرف غنی نے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز اور مولانا فضل الرحمان سے بھی ملاقات کی اور دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔

افغان صدر اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، پاک افغان بارڈر کی صورتحال ، امریکی افواج کے انخلاء ، کالعدم تحریک طالبان اور دہشتگردوں کے خلاف کارروائی سے متعلق بات چیت کی گئی۔ صدر اشرف غنی نے پاکستان سے افغان فورسز کی عسکری اور بارڈر مینجمنٹ کی تربیت کے حوالے سے تعاون کی درخواست کی ۔ ملاقات میں افغان حدود سے پاکستانی پوسٹوں پر حملے، بھارتی قونصل خانوں اور افغانستان میں موجود پاکستانی طالبان قیادت کے معاملات پر بھی تبادلہ خیال ہوا جبکہ پاکستان کی عسکری قیادت نے افغانستان میں مولوی فضل اللہ گروپ کی محفوظ پناہ گاہوں کا معاملہ بھی اٹھایا۔

ترجمان پاک فوج نے افغان صدر کے دورہ پاکستان کو خطے میں امن استحکام کیلئے نیک شگون قرار دیتے ہوئے کہا ہے دونوں ممالک کی سیکیورٹی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے۔

متعلقہ عنوان :