موجودہ وفاقی اورصوبائی حکمرانوں سے کسی خیرکی توقع نہیں ،جمیل اکبر بگٹی

منگل 11 نومبر 2014 23:21

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11نومبر 2014ء) نواب اکبربگٹی کے صاحبزادے جمیل اکبربگٹی نے کہاہے کہ ہمیں موجودہ وفاقی اورصوبائی حکمرانوں سے کسی قسم کی خیرکی توقع نہیں افسوس اتناضرور ہے کہ اپنے آپ کوبلوچ قوم پرست کہنے والے الیکشن میں شہیدنواب اکبربگٹی کی تصویریں اٹھاکرووٹ حاصل کرنے والوں نے آج بلوچستان کوان لوگوں کے حوالے کیاہے جوبلوچ اوربلوچستان سے نفرت کرتے رہے ہیں”آن لائن“سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے جمیل اکبربگٹی نے کہاکہ زرغون روڈپرانسداددہشت گردی کی عدالت کے جج نذیراحمدلانگو پرقاتلانہ حملہ اس بات کاکھلاثبوت ہے کہ گزشتہ روزسماعت کے دوران نواب اکبربگٹی قتل کیس میں معزز جج نے نواب اکبربگٹی کے قاتل (ر)جنرل پرویزمشرف کو عدالت میں پیش نہ ہونے پروارننگ جاری کی تھی انہوں نے کہاکہ مشرف کیخلاف جوبھی بات کرے گااس کاانجام یہی ہوگاانہوں نے کہاکہ بلوچستان میں یہ کھیل کوئی نیانہیں اپنے عوام کے حقوق کی آواز بلندکرنے والوں کاانجام نواب اکبربگٹی شہیدکی طرح ہوگااوراگرکوئی جج بلوچستان کے عوام کو انصاف دینے کی بات کرے گاتواسے بھی بم دھماکوں کے ذریعے نشانہ بنایاجاسکتاہے انہوں نے اس واقعہ کی شدیدالفاظ میں مذمت کی انہوں نے کہاکہ ایک طرف توصوبے کے مالک وزیراعلیٰ یہ دعویٰ کرتے نہیں تھکتے کہ بلوچستان کے حالات بہترہوئے ہیں لیکن دوسری طرف خود ہی اعتراف کرتے ہیں کہ پہاڑوں پربلوچ بھائیوں سے کوئی رابطہ نہیں ہواانہیں اقتدارتوملاہے لیکن اختیارنہیں انہوں نے کہاکہ مایوسی اس بات کی ہے کہ بلوچ قوم پرستی کی آڑمیں موجودہ حکمرانوں نے لوٹ مار،قتل وغارت گری اورصوبے کے مختلف علاقوں میں فوجی آپریشن کے حصہ داربنے ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت میں جہاں وزیرداخلہ ڈیتھ اسکواڈکاسربراہ ہواوربگٹیوں کے قتل عام پراسے وزارت تحفے کے طورپرملی ہو ان سے ہم کیاخیرکی توقع کریں گے انہوں نے جماعت اسلامی پرتنقید کرتے ہوئے کہاکہ افسوس آج جماعت اسلامی بلوچستان کی خیرخواہ بننے کی دعویدارہے لیکن ماضی میں ایم ایم اے کی شکل میں مشرف کی اے ٹیم کاکرداراداکرتے ہوئے ہمارے والد سمیت سینکڑوں بلوچوں کے قتل میں ان کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں انہوں نے بلوچ عوام بلخصوص بیرونی ممالک میں بیٹھے ہوئے بلوچ رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ اپنے اختلافات پراناکوختم کرکے زخموں سے چوربلوچ عوام کے دکھوں کامداواہ کریں نہ کہ ایک دوسرے کیخلاف بیان بازی کرکے دشمن کے منصوبے کوکامیاب بنائیں۔

متعلقہ عنوان :