حکومت نے عدالتی کمیشن میں ایجنسیوں کی شمولیت کا مطالبہ مسترد کر دیا

پیر 10 نومبر 2014 16:58

حکومت نے عدالتی کمیشن میں ایجنسیوں کی شمولیت کا مطالبہ مسترد کر دیا

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10نومبر 2014ء) حکومت نے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے مجوزہ عدالتی کمیشن میں آئی ایس آئی اور ایم آئی کو نمائندگی دینے سے متعلق عمران خان کے بیان کو حیران کن قرار دے دیا۔ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ کمیشن میں ایجنسیوں کے لوگ نہیں بلکہ جج ہوتے ہیں۔ ملک میں جنگل کا قانون ہے نہ بادشاہ کہ کوئی مرضی کا کمیشن قائم کر لے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات پرویز رشید اور زاہد حامد نے عمران خان کے بیان کا جواب دینے کیلئے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ مجوزہ عدالتی کمیشن میں ایجنسیوں کے نمائندے شامل کرنے کا مطالبہ حیران کن ہے۔ آئین و قانون میں اس کی کوئی گنجائش نہیں۔ عمران خان واضح کریں کہ وہ عدالتی کمشین چاہتے ہیں یا پھر مشترکہ تحققیاتی ٹیم کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اسحاق ڈار نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے تین ججوں کے نام سامنے آتے ہی عدالتی کمیشن کا اعلان کر دیا جائے گا جبکہ چیف الیکشن کمشنر کیلئے بھی اپوزیشن لیڈر کی جانب سے نام موصول ہوتے ہی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلا لیں گے۔ وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان 17 ماہ سے دھاندلی کے الزامات کا کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکے۔ چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کیلئے سامنے آنے والے ناموں کو متنازع نہ بنایا جائے۔ حکومتی وزراء کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سے آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے بات چیت کو تیار ہیں جبکہ تحریک انصاف کے 30 نومبر کے اعلان کردہ پروگرام سے پاکستان کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچنا چاہئے۔