تھرپارکر، غذائی قلت سے مزید دو بچے جاں بحق ، سندھ حکومت کو شوکاز نوٹس

جمعہ 7 نومبر 2014 11:27

تھرپارکر، غذائی قلت سے مزید دو بچے جاں بحق ، سندھ حکومت کو شوکاز نوٹس

تھرپارکر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7نومبر 2014ء) تھرپارکر میں غذائی قلت سے مزید دو بچے دم توڑ گئے، ہلاکتوں کی تعداد اڑتیس ہوگئی ۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تھر کی صورتحال پر وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور صوبائی وزیر منظور وسان کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ دوسری طرف منظور وسان نے تھر میں انسانی جانوں کے ضیاع کا ذمہ دار سندھ حکومت کو قرار دیا ہے ۔

تھرپارکر میں غذائی قلت سے بیمار بچے مسلسل موت کی وادی میں اتر رہے ہیں ۔ چھاچھرو میں بارہ دن کا محرم اور مٹھی سول ہسپتال میں نومولود دم توڑ گیا ہے ۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تھر کی حالت زار کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور صوبائی وزیر منظور وسان کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے ہیں ۔

(جاری ہے)

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جواب دیں کہ تھر میں حالات دوبارہ خراب کیوں ہوئے ؟ سندھ حکومت نے فوری نوٹس کیوں نہیں لیا؟ دونوں سے ایک ہفتے میں تحریری جواب طلب کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے تھر کی صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ جس رہنما نے کام نہیں کرنا وہ گھر چلا جائے ، ادھر سندھ کے وزیر انٹی کرپشن منظور وسان نے سابق صدر آصف علی زرداری کی ہدایت پر تھر میں ہونے والی کرپشن پر انکوائری رپورٹ تیار کی ہے ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تھر میں انسانی جانوں کو بچانے کے لئے مجرمانہ غفلت برتی گئی ۔ انسانی جانوں کے ضیاع کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے ۔ تھرپارکر کا ایمرجنسی سینٹر، ڈیپلو کا واحد ٹراما سینٹر اور مٹھی کا واحد میٹرنٹی ہوم غیر فعال ہے ۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ڈی سی او تھرپارکر جاپان سے درآمد کئے گئے موبائل یونٹ کو ایئرکنڈیشنڈ کار کے طور پر استعمال کرتے رہے ۔ ڈی ایچ او مٹھی نے پانچ کروڑ روپے کا بجٹ فرنیچر اور دفتر کی آرائش پر اڑا دیا ۔ رپورٹ میں ذمہ داری پوری نہ کرنے پر محکمہ صحت، خوراک، لائیو اسٹاک ، خزانہ، پی ڈی ایم اے، ریلیف کمشنر اور مقامی انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :