مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کسی بھی طور حق خود ارادیت کا متبادل نہیں ہو سکتے،بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

ہفتہ 1 نومبر 2014 17:18

دی ہیگ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔نومبر-2014) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی رہنماء بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کسی بھی طور حق خود ارادیت کا متبادل نہیں ہو سکتے کیونکہ ہاں پر سات لاکھ بھارتی فوج موجود ہے اور ملٹری کنٹونمنٹ میں کونسے انتخابات۔آل پارٹیز حریت کانفرنس ان انتخابات کا بائیکاٹ کرنے میں حق بجانب ہے اور اسی طرح مقبوضہ کشمیر میں سیلاب سے بہت بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔

لہذا یہ انتخابات ڈھونگ ہیں اور انٹرنیشنل کمیونٹی کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے یہاں ہالینڈ کے دارالحکومت دی ہیگ میں کشمیری سینٹر ہالینڈ کے زیر اہتمام ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

جلسہ کی صدارت کشمیر سینٹر ہالینڈ کے ڈائریکٹر زیب خان نے کی۔بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے کہا کہ اب بھارت اپنی ریشہ دوانیاں چھوڑ دے کیونکہ لندن ملین مارچ کے بعد دنیا کے سامنے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔

اب مقبوضہ کشمیر میں ان جعلی انتخابات سے بھارت عالمی برادری کو بے وقوف نہیں بنا سکتا۔کیونکہ یہ انتخابات حق خود اردیت کا متبادل نہیں ہو سکتے۔بھارت نے سیلاب میں بھی مقبوضہ کشمیر میں نہتے اور بے گناہ عوام کو نہیں بخشا اور اپنی ظلم و جبر کی آندھی اسی طرح چلا رہا ہے۔ ہم نے ملین مارچ کے ذریعے بھارت کامکروہ چہرہ بے نقاب کیا اگرچہ بھارتی حکومت نے ملین مارچ رکوانے کی بھرپور کوشش کی لیکن برطانوی حکومت نے بھارت کی استدعا مسترد کردی۔

بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ملین مارچ مسئلہ کشمیر کے حل میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اوربرطانوی ممبران پارلیمنٹ ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بڑی تعداد میں کشمیریوں و پاکستانیوں کی شرکت کی وجہ سے اس ملین مارچ کو چار چاند لگ گئے ، بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے دی ہیگ روانگی سے قبل بیلجیم میں پاکستان کی سفیر نغمانہ ہاشمی سے تفصیلی ملاقات کی۔

بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے پاکستانی سفیر کو ملین مارچ لندن اور بعد میں برسلز اور دیگر جگہوں پر کشمیریوں کے مظاہروں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر نغمانہ ہاشمی نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔اس موقع پر دنوں شخصیات نے بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

جبکہ اس موقع پر دنوں نے باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیا ل کیا ، پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی رہنماء بیرسٹر سلطان محمود چوہدری یورپ کے ایک ہفتے کے دورے کے بعد بروز سوموارلندن کے ہیتھرو ائیرپورٹ پہنچیں گے جہاں پر ائیرپورٹ پر برطانیہ میں مقیم کشمیر انکا پرتپاک استقبال کریں گے۔یاد رہے کہ بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے 26 اکتوبر کو لندن میں ملین مارچ، جبکہ 27 اکتوبر کو برسلز میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے کشمیریوں کے مظاہرے کی قیادت کی اسی طرح انھوں نے 29 اکتوبر کو فرانس کے دارالحکومت پیرس میں تاریخی ایفل تاور کے سامنے کشمیریوں کے احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی اور اب وہ 3 نومبر کو دی ہیگ میں عالمی عدالت انصاف اور پالینڈ کی پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرے کی قیادت کریں گے۔

جبکہ بعد ازاں وہ برطانیہ میں چند روز قیام کے دوران لندن ملین مارچ میں شرکت پر کشمیری عوام کا شکریہ ادا کریں گے جبکہ چند رو زقیام کے بعد وہ وطن واپس روانہ ہو جائیں گے

متعلقہ عنوان :