سپریم کورٹ بارانتخابات ، کانٹے دار مقابلے کے بعدفضل حق عباسی کامیاب ،عاصمہ جہانگیر گروپ کے حمایت یافتہ امیدوار 1009 وو ٹ حاصل کیے ،مدمقابل حا مدخان گروپ کے امیدوار عبدالستار کو 961 ووٹ ملے

جمعہ 31 اکتوبر 2014 22:32

سپریم کورٹ بارانتخابات ، کانٹے دار مقابلے کے بعدفضل حق عباسی کامیاب ..

، اسلام آباد ،لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31اکتوبر۔2014ء) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں انڈیپینڈنٹ عاصمہ جہانگیر گروپ کے امیدوار فضل حق عباسی نے میدان مار لیا ہے اور 49ووٹوں کی برتری سے غیر سرکاری نتائج کے تحت کامیاب قرار پائے ہیں ۔ جبکہ اسی گروپ کے اہم عہدہ کے لیے سیکرٹری کے امیدوار چودھری مقصود بھی کامیاب ہو گئے ہیں با ر ایسوسی ایشن کے صدارت اور سیکرٹری شپ کا سہرا اپنے سر کر لیا ہے ۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات 2014-15، جمعہ 31اکتوبر کو پورے پاکستان میں منعقد ہو ئے اس مرتبہ پشاور سے صدارت کا تاج کے پی کے ، کے سر سجنا تھا ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں صدر کے لیے ایک ، چاروں صوبوں سے ایک ایک نائب صدر ، اور ایک سیکرٹری ، ایک ایڈیشنل سیکرٹری ، ایک فنانس سیکرٹری ، اور چاروں صوبوں سے ارکان مجلس عاملہ کو منتخب کیا جانا تھا ، صدارت کے دو امیدواروں عبدالستار خان اور فضل حق عباسی کے مابین سخت مقابلہ ہوا لاہورمیں 881ووٹ کاسٹ کئے گئے جن میں فضل حق عباسی کو 467ووٹ ملے جبکہ ان کے مد مقابل امیدوار عبدالستار کو 395ووٹ ملے اور سیکرٹری کے لیے دو امیدوار الیکشن لڑ رہے تھے ان مین چودھری مقصود احمد اور میاں اسلم ان میں چودھری مقصود نے لاہو ر رجسٹری سے 456ووٹ لے کر کامیاب ہوئے اور میاں اسلم کو لاہور سے 369ووٹ ملے ۔

(جاری ہے)

جبکہ پنجاب کی سیٹ کے لیے نائب صدارت کے امیدوار میاں شاہ عباس کو بلا مقابلہ پہلے ہی منتخب کر لیا گیا تھا اور ان کے مد مقابل امیدوار نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے تھے ۔ اسی طرح نائب صدارت کے لیے بلوچستان سے حبیب طاہر خان کامیاب ہوئے انہوں نے 424ووٹ لے کر برتری لی ۔ نائب صدارت کے لیے کے پی کے سے سید سجاد حسین شاہ نے 403ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ سندھ سے نائب صدر کے لیے شبیر احمد اعوان نے 395ووٹ لے کامیابی حاصل کی۔

وکلاء سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن ووٹروں نے انتخابات میں 2631ووٹوں کا استعمال کرکے اپنے نمائندں کو منتخب کرنا تھا ۔ بلوچستان سیٹ کے لیے نائب صدرات کے لیے حبیب طاہر خان ، اور سید اقبال شاہ کے درمیان مقابلہ ہوا ۔اسی طرح کے پی کے میں نائب صدر کے لیے تین امیدوار آمنے سامنے ہیں جن میں جاوید نواز خان گنڈا پور ، سید سردار حسین ، اور طاہر فراز عباسی کے درمیان مقابلہ ہوا اسی طرح سندھ میں نائب صدر کے لیے بھی تین ہی امیدوار الیکشن میں حصہ لیا ان میں عبدالحکیم خان ایچ بجرانی ، محمد صدیق مرزا ، اور صابر احمد اعوان نام شامل ہیں اور اسی طرح سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری کے لیے دو مظبوط امیدوار چودھری محمد مقصود احمد اور میاں محمد اسلم پرویز کے مابین سخت مقابلہ ہوا اسی طرح ایڈیشنل سیکرٹری کے لیے دو امیدوار آمنے سامنےء تھے جن میں قاری عبدالرشید ، اور ثناء اللہ زاہد شامل ہیں جبکہ فنانس سیکرٹری کے لیے علی احمد خان رانا ، قاضی شہر یار اقبال ، اور سید انور احمد شاہ شامل تھے جن میں عاصمہ جہانگیر گروپ کے امیدوار قاضی شہر یار نے لاہو ر سے میدان مار لیا اور 385ووٹ لے کر اول رہے اور ان کے مد مقابل امیدوار حامد خان گروپ کے امیدوار سید انوار احمد خان لاہور سے 336ووٹ لے سکے اور اس سیٹ کے لیے تیسرے امیدوار علی احمد نے 85ووٹ لئے ۔

اسی طرح پنجاب سے ارکان مجلس عاملہ کے لیے عبدالحسن عارف آغا ، بابر بلال ، بدر منیر ملک ، فوزیہ سلطانہ شیخ ، محمد فیصل ملک ، محمد ابراہیم چودھری ، محمد قیصر امین رانا ، محمد صدیق خان بلوچ ، محمد سہیل بھٹی ، محمد طفیل کھرل رائے ، رفاقت علی کاہلوں ، سید محمد اسد عباس ، سید سبطین اختر بخاری ، طاہر محمود ، بلوچستان سے بشیر احمد قاضی ، محمد رؤف عطا ، نصیب اللہ اچکزئی ، عمر فاروق مندخیل ۔

کے پی کے سے الحاج غلام یونس، اورنگ زیب اسد ، غلام شعیب حسن جالی ، خالد انور آفریدی ، حمد اشرف ہاشمی ، محمد حبیب قریشی ، اور محمد طارق آفریدی ۔جبکہ سند ھ سے ارکان مجلس عاملہ میں عنائیت اللہ ماریو، جمیل احمد ورک ، قاضی عبدالحمید صدیقی ، محمد عمران شمسی ، محمد خالد ڈوگر ، محمد سلیم جیسر ، رضوان احمد صدیقی نے انتخابات میں حصہ لیا ۔ ریٹرنگ آفیسر کے فرائض چودھری افراسیاب خان سر انجام دیں گے ۔

جبکہ پولنگ صبح 9بجے سے شام 5بجے تک جاری رہی اور جمعہ کا روز ہونے کے باعث ایک سے دو بجے تک کا کھانے کا وقفہ ہوا اس مرتبہ یہ امر قابل ذکر تھا کہ گذشتہ ہونے والے انتخابات سے اس سال ہونے والے الیکشن میں گہما گہمی زیادہ دیکھنے میں آئی وکلاء گروپوں کی شکل میں کھڑے رہے اور اپنے اپنے امیدوار کو ووٹ دینے کئے وکلاء سے درخواستیں دکھائی دیئے

متعلقہ عنوان :