متحدہ کی لسانی سیاست کا دور لد گیا ،مکروہ سیاست کا باب بند ہونے والا ہے،ترجمان جماعت اسلامی

جمعہ 31 اکتوبر 2014 21:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31اکتوبر۔2014ء) جماعت اسلامی کے ترجمان نے متحدہ قومی موومنٹ کے سیکٹر انچارج کے بیان کو عذر گناہ بد تراز گناہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ کا ذہن سیاسی نہیں مافیائی ہے جس کی وجہ سے سیاسی تنقید برداشت نہیں ہوتی ، جب بھی متحدہ کو آئینہ دکھانے کی کوشش کی جاتی ہے متحدہ اس پر سیخ پا ہو جاتی ہے ،اپنا چہرہ صاف کرنے کے بجائے آئینہ توڑنا متحدہ کا پرانا وتیرہ رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمن نے یہ کہا تھا کہ مہاجروں کی شناخت مولانا ظفر احمد انصاری ،پروفیسر غفور احمد ،علامہ شاہ احمد نورانی اور حکیم محمد سعید تھے مگر متحدہ نے اس شناخت کو مسخ کر کے ”ریحان کانا“”جاوید لنگڑا“کو مہاجروں کی شناخت بنایا گیا۔

(جاری ہے)

کیا یہ حقیقت نہیں ہے ؟کوٹہ سسٹم کا خاتمہ اور پانچویں قومیت کا نعرہ لگانے والوں سے عوام بجا طور پر یہ سوال کرنے کا حق رکھتے ہیں کہ 28سال سے اقتدار کے مزے لینے کے باوجود متحدہ نے اپنے دعوؤں کو عملی جامہ کیوں نہیں پہنایا ؟ہر حکومت میں شامل رہنے کے باوجود اگر شہریوں کے مسائل حل نہ ہوں تو متحدہ کی کارکر دگی پرسوال اٹھنافطری امر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ جس جعلی مینڈیٹ پر خود کو عوام کا نمائندہ باور کراتی ہے اس کی اصل حقیقت سے کراچی کے عوام اچھی طرح آگاہ ہیں ۔عوام یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ پانچویں قومیت کا نعرہ لگا کر ایم کیو ایم کو متحدہ قومی موومنٹ میں تبدیل کرنے والے اب کس منہ سے مہاجر کارڈ کا استعمال کر رہے ہیں ۔متحدہ کی تاریخ منافقت اور مفادات کی تاریخ سے بھری پڑی ہے جب کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی ہے ۔

جماعت اسلامی کے ترجمان نے مزید کہا کہ جو لوگ بھارت جا کر پاکستان کی تقسیم کو ظلم قرار دیتے ہوں ،بھارت کے صوبے راجھستان میں کراچی کو علیحدہ کرنے کے لیے عسکری تربیت حاصل کرتے ہوں جماعت اسلامی کو ایسے لوگوں سے حب الوطنی کا سرٹیفیکٹ لینے کی کوئی ضرورت نہیں ۔فوج سے وفاداری کا دعویٰ وہ لوگ کر رہے ہیں جنہوں نے میجر کلیم کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا ۔

جماعت اسلامی کے ترجمان نے کہا کہ جماعت اسلامی پر تنقید کے بجائے پولیس کی رپورٹس میں سیاسی جماعت کے نام سے جن کا نام آرہا ہے انہیں اس کی وضاحت کر نی چاہیے ۔انہیں یہ بتانا چاہیے کہ جو شہر علم ،تہذیب و تمدن کا آئینہ دار تھا اسے بھتہ خوری اور بوری بند لاشوں کا شہر کس نے بنایا ؟متحدہ کی مکروہ سیاست کا باب بند ہو گیا ہے ،انتخابات میں متحدہ کی مقبولیت کا پول کھل گیا ہے اپنی ڈوبتی سیاست کو جماعت اسلامی پر کیچڑ اچھال کر نہیں بچایا جاسکتا۔

متعلقہ عنوان :